کراچی (جیوڈیسک) گزشتہ روز لاپتہ ہونے والے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے صاحبزادے اویس شاہ کے موبائل فون کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیا جب کہ ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر بھی جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے کی بازیابی کے لئے سرگرم ہوگئے۔
ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کلفٹن میں اس سپر اسٹور کا دورہ کیا جہاں سے چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس سجاد علی شاہ کے صاحبزادے اویس شاہ کو اغوا کیا گیا۔ میجر جنرل بلال اکبر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور سپر اسٹور کے مالک سے بات چیت بھی کی۔ تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ مغوی اویس شاہ کے موبائل ڈیٹا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے جو آخری مرتبہ کینٹ اسٹیشن کے قریب بند ہوا جب کہ انہوں نے مختلف اوقات میں اہل خانہ اور دوستوں سے رابطہ کیا تاہم ان کے موبائل ریکارڈ سے کوئی مشکوک کال نہیں ملی۔
دوسری جانب تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ، اسپیشل سیکیورٹی یونٹ، اینٹی وائلٹ کرائم سیل اور سٹیزن پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کرتے ہوئے شان سرکل سے سہراب گوٹھ تک سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے کلفٹن کے سپر اسٹور میں اویس شاہ کو سفید رنگ کی کار میں سوار 4 مسلح افراد نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا اور زبردستی گاڑی میں بٹھایا جب کہ چاروں افراد نے پی کیپ لگا رکھی تھی اور گاڑی پر ہرے رنگ کی نمبر پلیٹ لگی تھی جب کہ پولیس نے سپر اسٹور اور اس کے اطراف لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج حاصل کرلی جن کی مدد سے اویس شاہ کی تلاش کا کام فوری طور پر شروع کردیا گیا ہے جب کہ ان کی گاڑی شان سرکل سے ملی ہے جس پر سے فنگر پرنٹس بھی لے لیے گئے ہیں۔