کراچی (جیوڈیسک) چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس سجاد علی شاہ نے شہر میں دودھ کی مہنگے داموں کی فروخت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیف سیکریٹری اورسیکریٹری فوڈ اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کمشنر کراچی کی ٹاسک فورس کے ممبر کی جانب سے دائر کی گئی دودھ کی قیمتوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی جس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کراچی میں دودھ اور دیگر چیزیں مہنگے داموں فروخت کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول سستا ہوگیا تو دودھ کیوں مہنگا بیچا جارہا ہے۔
دوران سماعت فوڈ انسپکٹر نے محکمے کی 15 سال کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے قیام کی سمری وزیر اعلی سندھ کو بھیجی جاچکی ہے جو ہمارے علم کے مطابق منظور کی جاچکی ہے۔ فوڈ انسپکڑ نے عدالت کو اختیارات محدود ہونے سے متعلق بھی آگاہ کیا جس پرعدالت نے کہا کہ جلد ہی محکمہ خوراک کے اختیار سے متعلق فیصلہ جاری کریں گے۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے چیف سیکریٹری اور سیکریٹری فوڈ اتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی جب کہ حکومت کو فوڈ اتھارٹی کے قیام سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
واضح رہے کراچی میں اس وقت دودھ کی قیمت پیٹرول سے بھی زیادہ ہے، 2012 میں دودھ کی قیمت 70 روپے فی لیٹر اور 2014 میں 80 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی تھی۔