کوئٹہ (اصل میڈیا ڈیسک) وزیر تعلیم بلوچستان سردار یار محمد رند نے وزیر اعلیٰ جام کمال سے اختلافات کی بنا پر اپنی وزرات سے استعفی دے دیا۔
سردار یار محمد رند نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ جلد اپنا استعفیٰ گورنر بلوچستان کو بھجوا دیں گے۔
سردار یار محمد رند نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ کی جانب سے ان کی وزرات میں مسلسل مداخلت ہو رہی تھی، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے حوالے سے ان کے اہم منصوبے مسترد کر دیے گئے، وزیراعلیٰ نے بجٹ میں ضلع لسبیلہ کے لیے 12 ارب اور میرے ضلع کے لیے 2 ارب بھی نہیں رکھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر انہیں اور ان کے خاندان کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ہوں گے۔
اسمبلی اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس میں سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کرے گی، اپنی پارٹی کی مرکزی قیادت سے مایوس ہوں جس نے ہمیں نظر انداز کیا، چار پانچ نشستوں کے لیے ہمیں جام کمال کے حوالے کر دیا۔
صوبائی وزیر سردار یار محمد نے کہا کہ جام حکومت کو جانا چاہیے کیونکہ یہ صوبے پر بوجھ ہے۔