بلوچستان (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض اراکین سے رابطے تیز کر دیے۔
بلوچستان میں پچھلے تین ہفتوں سے جاری سیاسی بحران مزید گمبھیر ہوگیا ہے، اپوزیشن اراکین کی جانب سے جمع کروائی گئی تحریک عدم اعتماد پر تو اجلاس نہ بلایا جا سکا تاہم بی اے پی کے ناراض اراکین بھی وزیراعلیٰ سے ناراضگی ختم کرنے پر تیار ہی نہیں ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے پارٹی کے ناراض اراکین کو منانے کیلئے رابطے تیز کر دیے اور وہ پارٹی رہنما سردار عبدالرحمان کھیتران سے ملاقات کیلئے ان کی رہائشگاہ پہنچے اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
سردار عبدالرحمان کھیتران کا اس موقع پر کہنا تھا ساتھیوں کے ساتھ ہوں جو فیصلہ وہ کریں گے ان کے ساتھ ہوں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند کے گھر بھی گئے اور ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی۔
بی اے پی کے سینئر رہنماؤں نے پارٹی اور پارٹی کی حکومت بچانے کیلئے سرجوڑ لیے ہیں اور ناراض پارٹی اراکین کو منانے کے لیے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بھی کوئٹہ پہنچ رہے ہیں۔
دوسری جانب بی اے پی رہنما جام کمال کا کہنا ہے کہ میں نے وزیراعلیٰ بلوچستان کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا۔
خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی گئی تھی جس پر جام کمال کا کہنا تھا کہ میری جماعت اور اتحادی ساتھ ہیں تو اپوزیشن سے فرق نہیں پڑتا۔
انہوں نے کہا تھا کہ جس دن ان کی جماعت اور اتحادیوں کی اکثریت نےعدم اعتمادکیا تو وہ خود عہدہ چھوڑ کر چلے جائیں گے۔