کوئٹہ (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ بلوچستان کی کرسی بچانے کی آخری کوشش کرنے کیلئے وزیر اعظم ریسکیو آپریشن کی غرض سے کوئٹہ پہنچ گئے۔
ذرائع کے مطابق، اپوزیشن رہنماؤں نے وزیر اعظم سے ملنے سے انکار کر دیا ہے اور بعض اتحادی رہنماؤں نے بھی ثناء اللہ زہری کو مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا ہے۔ اسمبلی کا ہنگامہ خیز اجلاس کل ہو گا مگر نجی چینلز کی لائیو کوریج پر پابندی ہو گی۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں تحریک عدم اعتماد اور بلوچستان کے سیاسی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اتحادی پارلیمانی گروپ کے سربراہوں کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے۔
ملاقاتوں میں کل پیش کی جانے والی تحریک عدم اعتماد کا جائزہ لیا جائے گا۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ وفاقی وزراء احسن اقبال، زاہد حامد، مہتاب عباسی اور جنرل ریٹائڈ عبدالقادر بلوچ بھی موجود ہیں۔ گورنر ہاؤس میں جاری ملاقاتوں میں جام کمال، پشتونخوا میپ کے محمود خان اچکزئی، میر حاصل بزنجو بھی شریک ہیں۔
اس سے قبل، وزیر اعظم کی کوئٹہ آمد کے موقع پر پروٹوکول کے باعث ٹریفک جام سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا رہا۔ شہر میں بدترین ٹریفک جام رہی۔ ایئرپورٹ روڈ اور زرغون روڈ سے متصل شاہراہوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ وزیر اعظم کے گزرنے کے بعد بھی کافی دیر تک ٹریفک کا نظام درہم برہم رہا۔