پشاور (اصل میڈیا ڈیسک) جانی خیل قبیلے کے مطالبات اور مسائل کے حل کے لئے حکومت اور جرگے میں مذاکرات کامیاب ہوگئے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان سے جانی خیل قبیلے کے عمائدین پر مشتمل 40 رکنی جرگے نے ملاقات کی۔ جرگے میں صوبائی وزیر شاہ محمد وزیر ، چیف سیکرٹری، آئی جی پی، کمانڈنٹ فرنٹیئر کانسٹیبلری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، کمشنر، آر پی او، ڈی سی اور ڈی پی او بنوں نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ نے جانی خیل کے لیے دو ارب روپے خصوصی ترقیاتی پیکج، شکتو ڈیم کی تعمیر کے لئے دو ارب روپے ، جانی خیل میں پولیس اسٹیشن کی تعمیر، فرنٹئیر کانسٹیبلری میں جانی خیل کے جوانوں کی پانچ پلاٹونز بھرتی کرنے کا اعلان کیا۔ وزیر اعلی محمود خان نے کہا کہ ان پانچ پلاٹونز کے تمام تر اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی۔
محمود خان نے کہا کہ جانی خیل قبیلے کے ساتھ جو معاہدہ کیا گیا ہے ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، جانی خیل کے ساتھ کئے گئے تمام وعدے پورے کئے جائیں گے، علاقے میں ہسپتال، سکول، کالج اور سڑکوں سمیت تمام ترقیاتی کام کیے جائیں گے، بعض عناصر نے اپنے سیاسی مقاصد کے لئے جانی خیل کے عوام کو حکومت کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔
وزیراعلی نے کامیاب جرگے کے انعقاد پر جانی خیل کے عمائدین کا شکریہ اور انتظامیہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ جبکہ جانی خیل عمائدین نے جرگہ منعقد کرنے اور ان کے مسائل سننے کے لئے وقت دینے پر وزیر اعلی کا شکریہ ادا کیا۔