کراچی : معروف سماجی کارکن فلاح انسانیت ویلفیئر ٹرسٹ انٹر نیشنل کے جنرل سیکریٹری محمد انیس قریشی سے کراچی کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکنوں کے وفد نے ملاقات میں بتایا کی یکم فروری 2015 سے KDA ونگ ریونیوریکوری ڈیپارٹمنٹ نے کراچی کے مکانات ، پلاٹس وغیرہ کی موٹیشن ، ٹرانسفر N.O.C , C.T.C مارگیج وگیرہ پر 200 فیصد سے زائد چاچز فیسوں کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اس سلسلے میں چیف جسٹس ہائی کورٹ سندھ ، صوبائی محتسب اعلی ، گورنر سندھ، وزیر اعلی سندھ، اور چیف سیکریٹری و ممبران سینٹ، قومی و صوبائی اسمبلیز فوری طور پر عوام کیلئے بے چینی اور بوجھ کا باعث اضافے کے حکمنامہ کو منسوخ کر کے محکمہ KDA ، ممبران اسمبلی محکمہ قانون، سیکریٹریبلدیات پر مشتمل کمیٹی قائم کر کے اسکی سفارشات کی روشنی میں مناسب قابل برداشت اضافہ کریں۔
نئے احکا مات کے تحت 128,120,80,60 گز کے مکانات پلاٹس جسمیں متوسط خاندان رہائش رکھتے ہیں 60 گز چالان 3000/- تھا اب 15000/- اور 80 گز کی فیس 1200/- سے بڑھا کر 12000/- اور 120 گز کی 1920 سے بڑھا کر 18000/- اور 128 گز کی 3675/- سے بڑھا کر 22000 اور ٹرانسفر بھی 40 روپے سے بڑھا کر 75/- اور 100 روپے C.T.C فیس 500 کا چالان اب 6000/- یا زائد ہوگا ۔NOC فیس 4 روپے سے 100 روپے کر دی گئی ہے ۔جبکہ فائل نمبر 5.4.2.1. جو 500روپے فیس سے بڑھا کر 1500 روپے جبکہ فائلوں کی کوالٹی بھی ناقابل بیان ہے ستم یہ ہے کہ یہ فائلیں سیل کا ئونٹر سے نایاب رہتی ہیں لیز کی فیس 50 سے بڑھا کر 100 روپے کر کے عوام کو نچوڑنے کا منصوبہ قابل عمل کر دیا گیا ہے۔
اس نا قابل برداشت اضافہ کے سبب عوام مکانات پلاٹس خرید کر پاور آف اٹارنی سے کام چلانے پر مجبور ہیں ۔انیس قریشی نے کہا کہ حکومت سندھ ۔عدالت عالیہ ممبر اسمبلی فوری طور پر اضافہ پر مناسب نظر ثانی کرائیں عوام کو اضافی چارجز سے نجات دلائیں ۔کیونکہ موجودہ نظام حکومت عوامی اور جمہوری ہے اس میں ایسا ظالمانہ اقدام قابل مزمت ہے۔