اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گئے ، وزیر اعلیٰ پنجاب سفید رنگ کی پراڈو نمبر سی ایس 787 میں سوار پنجاب ہاؤس سے روانہ ہوئے ، جسے وزیر داخلہ چوہدری نثار ڈرائیو کر رہے تھے۔
شہباز شریف 10 بج کر 55 منٹ پر جو ڈیشل اکیڈمی پہنچے ، ہشاش بشاش ، چہرے پر مسکراہٹ ، ڈارک بلیو ٹائی ، لائٹ سکائی بلیو کوٹ پینٹ میں ملبوس وزیر اعلیٰ نے گاڑی سے اتر کر کارکنوں اور میڈیا کے نمائندوں کو دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار ، وزیر داخلہ چوہدری نثار اور صاحبزادے حمزہ شہباز بھی ان کے ہمراہ تھے ، جنہیں ویٹنگ روم میں روک لیا گیا ، وزیر اعلی پنجاب کی حیثیت سے انہیں پروٹو کول کی تمام سہولیات میسرتھیں ، تاہم انہوں نے اپنے بڑے بھائی وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کی پیروی کرتے ہوئے پروٹو کول کے بغیر سفر کیا۔
واضح رہے پاناما کیس میں جے آئی ٹی کی تحقیقات تیز سے تیز تر ہو رہی ہیں ۔ پہلے حسین اور حسن نواز جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے ، پھر وزیر اعظم نواز شریف اور اب شہباز شریف جوڈیشل اکیڈمی میں جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے ۔ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کی سربراہی میں پاناما لیکس مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا اجلاس جاری ہے ، جے آئی ٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب کو آج طلب کر رکھا تھا۔
جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں ، بم ڈسپوزل سکواڈ سے اکیڈمی کی سرچنگ مکمل کر کے عمارت کی سیکورٹی رینجرز اور سپیشل برانچ نے سنبھال لی ، جبکہ باہر اسلام آباد پولیس کے دو ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں ، جوڈیشل اکیڈمی کی طرف آنے والے راستوں کو خاردار تاریں اور رکاوٹیں رکھ کر بند کر دیا گیا ہے۔
عمارت کے اطراف میں پانچ سو میٹر تک کا علاقہ سیل ہے اور غیرمتعلقہ افراد یا کارکنان کو جوڈیشل اکیڈمی کی طرف جانے کی اجازت نہیں ۔ تاہم وزیراعلیٰ پنجاب سے اظہار یکجہتی کے لئے ن لیگ کے کارکنان کی جوڈیشل اکیڈمی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔