لاہور : امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر اور سیکرٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ نے شکرگڑھ سے جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق امیدوار قومی اسمبلی ڈاکٹر عبداللہ اور ان کے رشتہ داروں پر اسسٹنٹ کمشنر شکرگڑھ عمرہ خان کی ساتھیوں سمیت فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں 3افراد کے شدید زخمی ہونے کے واقعے پر اپنے شدیدردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب اس افسوس ناک واقعہ کا فوری نوٹس لیں۔پورا پنجاب پولیس اسٹیٹ بن چکا ہے۔کسی کی جان ومال اور عزت وآبرو محفوظ نہیں ہے۔صوبائی حکومت کی نااہلی کی وجہ سے آئے روز چوریاں،ڈکیتیاں،قتل اور اقدام قتل کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں۔عوام کو تحفظ دینے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسسٹنٹ کمشنر شکرگڑھ عمرہ خان اس سے قبل بھی کئی انتقامی واقعات میں ملوث ہیں۔
جماعت اسلامی پنجاب کے رہنمائوں نے کہاکہ پولیس کے بغیر اسسٹنٹ کمشنر شکرگڑھ نے جماعت اسلامی کے مقامی رہنما ڈاکٹر عبداللہ کی رائس مل پر دھاوابولا اور ان کے دوبھتیجوں کوفائرنگ سے زخمی کیا۔انہوں نے کہاکہ افسوس ناک اور شرم ناک امریہ ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر شکرگڑھ عمرہ خان نے خود اپنے پسٹل سے گولیاں چلائیں اور خوف وہراس پیدا کیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پنجاب اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کروائے اور اسسٹنٹ کمشنر عمرہ خان کو فی الفور معطل کیا جائے۔