کراچی (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت نیو سندھ سیکرٹریٹ میں کراچی میں صفائی کی صورتحال پر اہم اجلاس جاری ہے، وزیر اعلیٰ نے تمام ڈسٹرکٹ میونسپل کارپویشنز کوصفائی کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔
ان کا کہنا ہے کچرا نہ اٹھایا گیا تو متعلقہ افسر گھر جائے گا، ملیر ندی، قیوم آباد کے گراونڈز میں کچرا پھینکا گیا تو پولیس ذمہ دار ہو گی۔
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں نیو سندھ سیکرٹریٹ اجلاس جاری ہے۔ یہ پہلاموقع ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں اجلاس صبح 8 بجے وقت پراجلاس شروع ہوا ۔ وزیر اعلیٰ پونے آٹھ بجے پہنچ گئے تھے لیکن بعض متعلقہ افسر تاخیر سے پہنچے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے تمام ڈسٹرکٹ میونسپل کارپویشنز کی انتظامیہ کو صفائی کے لئے 48 گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا اور کہا کہ کچرا نہ اٹھایا گیا تو متعلقہ افسر گھر جائے گا۔ ان کا کہنا تھا میں باتوں سے زیادہ کام پر یقین رکھتا ہوں ، بریفنگ نہیں نتائج چاہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں کچرے کے حوالے سے بہت شکایات ہیں۔ کھلے میدانوں میں کچرا پھینکا جا رہا ہے ۔ میدانوں میں کچرا پھینکنے کی اجازت نہیں دوں گا ۔ کچرا ٹھکانے لگانے کی جگہ کا تعین کر کے بتایا جائے۔
پورے ریڈ زون کو ہنگامی بنیادوں پر صاف کیا جائے۔ کورنگی روڈ کی صفائی بھی کل سے شروع کی جائے۔ ملیر ندی ، قیوم آباد کے گراونڈز میں کچرا پھینکا گیا تو پولیس ذمہ دار ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضلع جنوبی میں 2400 خاکروب کی آسامیاں ہیں، صرف 1039 خاکروب کام کر رہے ہیں ۔ ضلع سینٹرل نے 250 ڈسٹ بن کے آرڈرز دئیے ہیں ۔ مسلمان خاکروب اگر کام نہیں کر رہے تو انہیں فارغ کیا جائے۔