کلرسیداں (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات کے بعد وزرائے اعلیٰ کے استعفے کا مطالبہ درست نہیں اور وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کے استعفے کے حق میں نہیں کیوں کہ استعفے مانگ کر دہشت گرد ہمیں کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
کلرسیداں میں منعقدہ تقریب میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کا مقصد قوم کو مفلوج کرنا ہے اور موجودہ حالات میں قوم کو مایوس نہیں ہونا چاہئے، ملک سے ایک ایک دہشت گرد کا خاتمہ کرنے کا عزم لئے اور زیادہ عزم سے دہشت گردی کا مقابلہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ کسی معاملے پر استعفیٰ مانگنا آسان ترین کام ہے لیکن میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور وزیر اعلیٰ سندھ کی حمایت میں نہیں تاہم سانحہ صفورا کے بعد وزیراعلی قائم علی شاہ کا استعفی مانگنا درست اقدام نہیں کیوں کہ دہشت گرد بھی یہی چاہتے ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ پاکستان میں آج حکمرانی کرنا مشکل ترین کام ہے، 1999 کے بعد ملک میں جاری دہشت گردی مشرف دور حکومت کی پالیسی کے باعث آئی جب کہ 10 سال کی کارستانی کی وجہ سے ملک میں لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہوا تاہم موجودہ حالات میں ہمیں آپش میں لڑنے کے بجائے ایک ہونا ہوگا اور آج قوم کو عہد کرنا ہو گا کہ دہشت گردوں کی کارروائیوں سے ہمارے اوسان خطا نہیں ہوں گے، دہشتگرد صرف پاکستان کا ہی نہیں بلکہ اسلام کے نام پر دہشت گردی کر کے دین کا نام بدنام کر رہے ہیں۔
چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کی طرح نئی جماعت کا بھی کوئی مستقبل نہیں کیوں کہ وہ سیاسی جماعت نہیں بلکہ فین کلب ہے، یہ جماعت گالم گلوچ ،دباؤ اوردھرنےکی سیاست پریقین رکھتی ہے، یہ جو انقلاب کے دعوے کرتے ہیں یہ قوم کو تقسیم کرنے کی سازش ہے اگرکل اقتدار اس جماعت کے نزدیک آیا تو ملک میں دھرنےان کےگلے پڑیں گے۔