مٹھی (جیوڈیسک) صحرا تھر میں معصوم بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے اور علاقے کی بستیاں بیماروں سے بھری پڑی ہیں، لیکن بنیادی سہولیات سے محروم سرکاری مراکز صحت ویران پڑے ہیں۔
نہ ڈاکٹر ہے، نہ عملہ اور نہ سامان۔ انتظامی نااہلی اور بے حسی کا یہ عالم ہے کہ تھر کے صحت کے مراکز کے لئے خریدا گیا 6 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا سامان علاقے کے شعبہ صحت کے انچارج ڈی ایچ او مٹھی کے دفتر کے باہر رکھا خراب ہو رہا ہے۔
بے دردی کا اندازہ اس سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ ان بڑے ڈبوں میں بند کروڑوں روپے مالیت کی حساس نوعیت کی ایکسرے مشینیں بھی کھلے آسمان تلے پھینک دی گئی ہیں۔
تھر کے لوگوں کا بڑا المیہ یہ ہے کہ وہ قدرتی قحط سے زیادہ صوبے میں موجود انتظامی قحط کا شکار ہیں۔