تحریر: مقصود انجم کمبوہ استاد ! بچہ جمہورا دھر گھوم آ۔ بچہ جمہورا ! لو استاد جی گھوم آیا۔ استاد ! ملکی و غیر ملکی حالات و واقعات کے تناظر میں اپنی تجزیاتی رپورٹ پیش کرو ۔ بچہ جمہورا ! استاد جی میں چند یوم سے اسی موضوع کو اہمیت دے رہا ہوں اور بہت اہمیت کے مشاہدات اخذ کیے ہیں معاملہ بڑا سنگین اور گھمبیر ہوتا جارہا ہے جبکہ ہمارے حکمرانوں کو کوئی فکر نہیں وہ ہاتھ پر ھاتھ دھرے بیٹھے ہیں وزیر خارجہ نہ ہونے کے باعث ہمارا ملک بہت سی پچیدگیوں کا شکار ہے سمجھ میں نہیں آرہا کہ اپوزیشن کی طرف سے واویلوں کے باوجود وزیراعظم اس معاملے میں ٹس سے مس نہیں ہورہے قومی اسمبلی میں ہونے والے اہم اجلاس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بھی اس طرف توجہ مبذول کروائی ہے پی ٹی آئی کے سر براہ عمران خان نے بھی اپنے کئی ایک بیانات میں اس اہم معاملے پر اپنی زبان کھولی ہے نہ جانے اس اہم معاملے پر ن لیگ کے کلیدی رہنما کیوں خاموش ہیں ۔
استاد! بچہ جمہورا جی آپ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ بالکل صحیح ہے مگر اس میں ن لیگ کی طرف سے کوئی تبصرہ نہ ہونے اور معاملہ کو سنجیدگی سے نہ لینے پر ہر پاکستانی کے قلب و ذہن میں کئی نوع کے سوالات اٹھ رہیے ہیں ۔ حالانکہ اس معاملے پر ہونے والی اتنی تنقید پر ن لیگی حلقوں کو کچھ نہ کچھ کر گزرنا چاہئیے تھا۔ بچہ جمہورا! جی استاد جی یہ غفلت و لاپرواہی کا مظاہرہ یہ بتارہا ہے کہ وزیر اعظم کو بھی اس معاملے پر کچھ تحفظات ہیں۔ استاد! بچہ جمہورا میں نے کہا تھا نا کہ عمران خان پانامہ لیکس کے معاملے میں اپوزیشن کی ہمدردیاں کھو بیٹھیں گے۔
Imran Khan
بچہ جمہورا! جی استاد جی میں نے بھی تو کہا تھا کہ عمران خان کو پیپلز پارٹی کی حمائت حاصل نہیں ہوگی کیونکہ میثاق جمہوریت کے تحت پیپلز پارٹی کبھی بھی ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جس سے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کو خطرہ ہو اور آخر وہی ہوا جس کا ہمیں پہلے سے ادراک تھا ۔ استاد! بچہ جمہورا اب بتائو عمران خان کا 30 ستمبر کو اسلام آباد بند کرنے کا دعویٰ سچ ثابت ہوگا کیا؟
بچہ جمہورا! نہیں استاد جی عمران خان کا اصل مقصد ن لیگی حکومت پر سیاسی دبائو بڑھانا ہے اور اپنی سیاست کا بھر پور مظاہرہ کرنا ہے اس کے سوا کچھ نہیں ۔ ہوسکتا ہے 30ستمبر کو کچھ شر پسند قوتیں خونی کھیل کر فوج کو اقتدار میں آنے پر مجبور کردیں کیونکہ ماضی میں ایسے واقعات رونما ہوچکے ہیں ۔ استاد! جی ہاں خطرہ تو ہے اللہ نہ کرے ایسا ہو ن لیگیوں کو چاہئیے وہ وزیر اعظم کو احتساب کے لئے مجبور کریں تاکہ سیاسی فسادات ٹل جائیں اور امن و سکون ہوجائے یہ تو حقیقت ہے کہ انتشار و افتراق کی صورت میں ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری نہ ہوسکے گی جس سے ہماری معشیت کو دھچکا لگے گا۔
Raheel Sharif
بچہ جمہورا!استاد جی آرمی چیف راحیل شریف کے ریٹائر منٹ کے بعد کی صورتحال موجودہ صورتحال سے کہیں مختلف ہو سکتی ہے اس لئے کچھ اہم فیصلے نہیں کیے جا رہے ن لیگی بھی راحیل شریف کی ریٹائرمنٹ کا انتظار کر رہے ہیں اُنہیں امید ہے کہ آنے والے دن ان کے لئے بہتر ہوں گے۔ استاد یہ بتائو یہ مودی سرکار نے جنگی جنون پیدا کر رکھا ہے اس کا مقصد کیا ہے ؟ بچہ جمہورا! کچھ بھی نہیں استاد جی یہ صرف کشمیر کے معاملے کو ٹھپ کر کے اپنی حکومت بچانے کی فکر میں ہیں اور اس شورو غُل میں ہمارے وزیر اعظم کے وارے نیارے ہیں کہ پانامہ لیکس کا معاملہ ٹھپ ہورہا ہے کیا ایسا ہی تو نہیں ؟
استاد!بچہ جمہورا جی عمران خان اکیلے رہ گئے ہیں اب تو عوامی تحریک ، جماعت اسلامی اور پیپلز پارٹی اس کے ساتھ نہیں رہی ۔ بچہ جمہورا! استاد جی آپ سچ کہہ رہے ہیں مگر میرا علم قیاس بتاتا ہے کہ اگلے چند ہفتوں میں ملک میں سیاسی تبدیلی کے خاصے امکانات نظر آرہے ہیں ہو سکتا ہے سیاسی عامل باوا شیخ رشید کی پیش گوئی سچ ثابت ہوجائے بہر حال معاملہ حل ہو نے کی طرف جا رہا ہے پی پی پی والے اب اس کوشش میں ہیں کہ حکومت سے تنائو بڑھانے کی بجائے دوستی کا مظاہرہ کر کے پنجاب کے سیاستدانوں کے دلوں میں جگہ بنائی جائی حالانکہ کوئی انقلابی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے پی پی پی کی سیاسی ساکھ بہت گر چکی ہے عوام سمجھ رہی ہے کہ جنگ پانامہ لیکس کی نہیں کیونکہ اس حمام میں دونوں ننگے ہیں بات ایک دوسرے کو سیاسی میدان میں بچھاڑنے کی ہے ۔ میری نظر میں تو مستقبل کی سیاست میں بہتری کے آثار نظر آرہے ہیں آخر میں یہ بتا دوں کہ آنے والے آرمی چیف ان سے بھی آگے جانے کی کوشش کریں گے اور ملکی سا لمیت انکی ترجیح ہوگی۔جاتے جاتے قارئین کو بتا دوں کہ ن لیگی حکمرانوںکے لیے نومبر کا مہینہ بہت بھاری ہوگا۔اگر9کالے بکروں کا صدقہ دے دیا جائے تو بلا ٹل سکتی ہے۔