لاہور (جیوڈیسک) ذرائع کے مطابق ملزم نے پولیس کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ پولیس کو دیئے گئے اپنے بیان میں ملزم نے اعتراف کیا ہے کہ اس نے ننھی پری کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں وہ خود ہی بچی کو ہسپتال میں چھوڑ گیا تھا۔ گرفتار ملزم کی عمر 30 سے 35 سال کے درمیان ہے۔ اس کی شناخت علاقے میں ایک دکاندار نے کی تھی۔ دکاندار نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ پولیس کو مطلوبہ شخص اس کی دکان پر سامان لینے آتا تھا تاہم واقعہ کے بعد سے وہ غائب تھا۔
واضع رہے کہ درندگی کا نشانہ بننے والی معصوم بچی 28 دن تک سروسز ہسپتال میں زیر علاج رہی۔ اس دوران ننھی پری کے پانچ آپریشن کئے گئے۔ بچی کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے پنجاب حکومت کی طرف سے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی تھی۔ ملزم نے ننھی پری کو بارہ ستمبر کو انسانیت سوز سلوک کے بعد گنگا رام ہسپتال میں بے یارو مددگار چھوڑ دیا تھا۔
پولیس نے اس حوالے سے متعدد افراد کو حراست میں لیا۔ پولیس حکام نے سی سی فوٹیج بھی حاصل کی تاہم یہ کیس بجائے سلجھنے کے مزید الجھتا گیا۔