مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) بچپن سے ہی گلوکاری اور شاعری کا شوق تھا، مالی مجبوریوں کی وجہ سے 25 سالہ کیرئیر میں صرف دو البم لانچ کر سکا ہوں، جبکہ تیسرا البم جنوری 2015 میں مارکیٹ میں آ جائے گا، پاکستان میں دیگر شعبوں کی طرح شاعری اور گلوکاری بھی پیسے والے لوگوں کا کام ہے، گلوکاری اور شاعری کو سرکاری سرپرستی ہونے چاہئے، تا کہ پاکستان میں نوجوانوں کے اندر چھپا شاعر باہر آ سکے۔
اب تک سینکڑوں گیت، غزلیں اور نعتیں لکھ چکا ہوں، ان خیالات کا اظہار گلو کار ارشاد احمد انصاری نے مصطفی آباد پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک درجن سے زائد میرے شاگرد گلو کاری کے میدان میں اپنے خدمات انجام دے رہے ہیں جبکہ مزید لڑکے اور لڑکیوں کو نعت اور گیت کی ٹریننگ دے رہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پسندیدہ گلوکار اللہ دتہ لونے والا اورپسندیدہ شاعر افضل عاجز ہے۔