اسلام آباد (جیوڈیسک) بچوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے ملزم کو عمر قید تک کی سزا دینے اور بغیر وارنٹ ناقابل ضمانت گرفتاری کی منظوری دے دی گئی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون کے اجلاس میں سانحہ قصور کے بعد ضابطہ فوجداری قانون میں ترمیم کے بل کی منظوری دے دی گئی۔
بل کے مطابق بچوں کو جرم کا ذمہ دار ٹھہرانے کی کم سے کم عمر دس سال کر دی گئی ہے جبکہ بچوں کے ساتھ جنسی بدسلوکی کرنے پرمجرم کو عمرقید تک کی سزا دینے اور بغیر وارنٹ کے ناقابل ضمانت گرفتاری کی بھی منظوری دے دی گئی ہے۔
ترمیمی بل کے مطابق بچوں کو ورغلا کر ویڈیو، تصاویر بنانے پر سات سال قید اور پانچ لاکھ وپے تک جرمانہ ، بچوں کے ساتھ فحش حرکات پر سات سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ بچوں پر تشدد اور فحش حرکتوں پرتین سال قید اور پچاس ہزار روپے تک جرمانہ کیا جائے گا۔