لاہور (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دینے کے لیے مختص رقم کا ریکارڈ 2 اکتوبر کو طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ساجد محمود سیٹھی کے روبرو چئیرمین جوڈیشل ایکٹیوزم پینل اظہر صدیق کی جانب سے دائر متفرق درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 25 اے کے تحت 16سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دینے کے لیے حکومت پابند ہے لیکن ابھی تک عمل درآمد نہیں کیا گیا جس کے باعث نجی تعلیمی ادارے بھاری فیسیں وصول کر رہے ہیں ، لہذا عدالت سے استدعا ہے کہ بچوں کو مفت تعلیم دینے کے قانون پر عمل درآمد کا حکم جاری کرے۔
عدالت نے تمام پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں اور آڈٹ شدہ اکائونٹس کی تفصیلات بھی پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سیکرٹری سکولز اور پنجاب حکومت کو بچوں کو مفت تعلیم دینے کے لیے مختص کی گئی رقم کا ریکارڈ 2 اکتوبر کو پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔