واشنگٹن (جیوڈیسک) ماہرین کہتے ہیں کہ بچوں کو کہانیوں کی کتابیں سنانے سے آپ چھوٹی عمر سے ہی بچوں میں نہ صرف نئے الفاظ جاننے کی جستجو پیدا کرتے ہیں۔
بلکہ ان میں ابلاغ کی صلاحیتیں بھی ڈالتے ہیں جو بعد کی زندگی میں ان کے بہت کام آتی ہیں۔ بچوں کی تربیت اور ان کی پڑھنے لکھنے کی تربیت بچوں کے پنگوڑے سے ہی شروع کی جا سکتی ہے۔
والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو لوریاں دیتے ہوئے نئے لفظوں سے روشناس کرائیں، اور انہیں ان کے ابتدائی مہینوں میں ہی مختلف رنگوں سے بھی واقفیت دیں۔ ابتدائی تعلیم میں بچوں سے کھیلنا، بولنا اور ان کے ساتھ گانا گانے جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ چھوٹی عمر میں پڑھنا اور کہا نیاں سنانا یہ ثابت کرتا ہے کہ بچے اپنے سکول میں داخلے میں کیسا رویہ رکھیں گے اور پڑھائی میں کس حد تک فعال ہوں گے۔
اور یہی ان کی زندگی کی ایسی بنیاد ہے جس پر ان کی باقی ماندہ زندگی کا انحصار ہوگا۔ ایک سروے کے مطابق امریکا بھر میں غربت میں پلنے والے محض ایک تہائی بچوں کو ان کے والدین نے شروع کے پانچ سال تک کہانیاں سنانے کی روٹین اپنائی۔