لاہور (جیوڈیسک) والدین کے جھگڑے نے ایک اور گھر اجاڑ دیا، صلح کی کوششیں ناکام ہوئیں تو لاہور ہائی کورٹ نے تین بچیوں اور ایک بچے کو ماں کے حوالے کر دیا، باپ آنسو بہاتا رہ گیا، بچے بھی باپ سے بچھڑنے پر آنسو بہاتے رہے۔
یہ دلخراش مناظر لاہور ہائی کورٹ میں اس وقت نظر آئے جب ننھی بچیاں باپ کی تلاش میں کبھی باپ کو پکارتیں، تو کبھی اللہ سے فریاد کرتیں۔کیس بچوں کی حوالگی کاتھا جس میں 3 بچے باپ شہزاد اور 2 ماں ناہید کے پاس تھے۔گھریلو جھگڑے نے راہیں جدا کر دیں۔
عدالت نے میاں بیوی کو صلح کی مہلت دی۔ کبیر والا کے شہزاد نے بیوی کو منانے کی بہت کوشش کی، لیکن خاتون ناہید نہ مانی۔باپ کے پاس رہنےبچوں کی ننھی خواہش اپنی جگہ لیکن قانون کا احترام بھی سب پر لازم ہے، عدالت نے پانچوں بچے ماں کے حوالے کرنے کا حکم سنا دیا۔
فیصلہ آیا تو بچوں اور باپ کے آنسو تھے کہ تھمنے کا نام ہی نہ لیتے تھے، دادی غم سے نڈھال، دادا کو بھی ننھی پریوں کے بچھڑنے کا غم تھا۔والدین کی ضد کہیں ، انا یا ہٹ دھرمی مگر ننھے بچے باپ کی شفقت اور ماں کے پیار کی قربانی دینے پر مجبور ہو گئے ہیں ۔