لاہور (جیوڈیسک) بچوں کے لیے بھی فلمیں اور ٹی وی پروگرامز بننے چاہئیں، فلاحی کاموں کا حصہ بن کر خوشی ہوتی ہے، اسپیشل اولمپکس گیمز کی برانڈ ایمبسڈر ہوں۔
ان خیالات کا اظہار ماڈل واداکارہ ثروت گیلانی نے انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ثروت گیلانی نے کہا کہ بچوں کے حوالے سے ٹی وی پروگرامز نہ ہونے کے برابر ہیں،ایک دور تھا جب بچوں کے لیے خصوصی ٹی وی پروگرامز اور ڈرامہ بنائے جاتے رہے، مگر اب یہ سلسلہ ختم ہوچکا ہے۔جب سیٹلائٹس چینلز آئے تو امید کی جانے لگی تھی کہ بچوں کے حوالے سے بھی کچھ پروگرام ترتیب دیے جائیں گے تاکہ اچھی تفریح کے ساتھ انھیں صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع بھی ملیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بولی وڈ اور ہولی وڈ والے بچوں کے لیے اینمیٹڈ اور سائنس فکشن فلمیں اور ٹی وی پروگرامز بنائے جارہے ہیں، مگر ہمارے ہاں اس کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے کو یہ کریڈٹ جاتا ہے جنھوں نے بچوں کے لیے پہلی پاکستانی اینمیٹڈ فلم ’’تین بہادر‘‘ بنائی اور جسے پسند بھی کیا گیا۔
فلم اور ٹی وی پروڈیوسرز کو چاہیے کہ وہ اسپیشل اور نارمل بچوں کے حوالے سے بھی کوئی پروجیکٹس تیار کریں، کیونکہ موجودہ دور میں اس کی ہمیں بے حد ضرورت ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ثروت گیلانی نے کہا کہ اسپیشل بچے بھی ہماری سوسائٹی کا حصہ ہیں ان کا خیال رکھنا ہم سب کا فرض ہے، اس نیک مقصد کے لیے کام کرتے ہوئے مجھے بے حد خوشی محسوس ہورہی ہے۔فلاحی کاموں میں شروع سے دلچسپی لے رہی ہوں ، اسی لیے فلاح وبہبود کے حوالے سے جب بھی بلایا جاتا ہے تو تمام مصروفیات چھوڑ کر جاتی ہوں۔