لاہور (جیوڈیسک) لاہور سیشن عدالت لاہور نے بچے کے قتل کے الزام میں 7 ینگ ڈاکٹرز کو مقدمے سے بری کر دیا۔ ایڈیشنل سیشن جج لاہور ظفر اقبال نے اس مقدمے کی سماعت کی۔ پولیس کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ینگ ڈاکٹرز نے اپنے ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے میو ہسپتال میں زیر علاج معصوم بچے فہد کی ڈرپ اتار دی تھی جس سے اس کی موت واقع ہوئی۔ ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ یہ الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔
فہد کی موت طبعی ہے اور اس حوالے سے تمام ثبوت موجود ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز نے اپنی ہڑتال کو کامیاب بنانے کے لیے کبھی بھی مریضوں کو مشکلات میں نہیں ڈالا لہذا مقدمے سے بری کیا جائے۔ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد قتل کے مقدمے سے سات ینگ ڈاکٹرز سلمان کاظمی، ڈاکٹر حنان، ڈاکٹر مطلوب، ڈاکٹر تجمل، ڈاکٹر عثمان اور ڈاکٹر اسد کو بری کرنے کے احکامات جاری کر دئیے۔