اسلام آباد (جیوڈیسک) بچوں کے اعضاء کی بھارت سمگلنگ کا مکروہ دھندا بے نقاب ہو گیا ہے۔ ایف آئی اے نے اس مکروہ دھندے میں ملوث سابق سیکشن افسر کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔
ایف آئی اے ذرائع کے مطابق انسانی اعضاء کے سمگلر سے گینگ کے دیگر ساتھیوں کے علاوہ بچوں کے اغوا میں حالیہ اضافے سے ممکنہ تعلق کے حوالے سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
ملزم بچوں کے گردے، جگر اور دیگر اعضاء نکال کر بھارت فروخت کرتا تھا۔ وہ کویت میں پاکستانی سفارتخانے میں تعینات رہ چکا ہے۔
ایف آئی اے نے سابق سرکاری افسر عمر شہاب کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔