تحریر : انیلہ احمد اولاد کے لئے والدین کا پیار انکی محبت و شفقت بہت اہمیت کی حامل ھے یہ بچوں کی پرورش کا ايک بہترین حصہ ھے جو والدین اور بچوں کے رشتے کو مضبوط بنا کر انہیں قریب لاتا ھے خاص طور پر ماں کے ساتھ مضبوط اور جذباتی رشتہ استوار کرنے کا باعث بنتا ھے۔
بچوں کے لئے والدین کی شخصیت ایک ماڈل جیسی ھے اور وہ تمام عمران سے سیکھنے کے … عمل میں رہتے ہوۓ انکی حرکات و سکنات ان کا رہن سہن دیکھ کر آہستہ آہستہ زندگی کا دائرہ انکی شخصیت کے مطابق ڈھال لیتے ہیں،والدین اور بچوں کے درمیان فاصلے جتنے کم ہونگے انکا رشتہ اتنا ہی مضبوط ہوتا جائیگا۔
Children’s Rights
شریعت نے مختلف لوگوں کو مختلف رشتوں کے حساب سے علیہدہ علیہدہ ترتیب دی ھے عموما ديکھا گیا ھے کہ جب بھی بات ھوتی ھے والدین کے حقوق کی ،شوہر کے حقوق کی،بیوی کے حقوق کی، وغیرہ ،،نہیں ھوتی تو اولاد کے حقوق کی،خواہ وہ جمعے کا خطبہ ہویا دینی اجتماع، محفل میلاد ھو یا کوئی تقریب، ہمیشہ والدین کے حقوق ہی سننے کو ملتے ہیں لیکن ایک حقوق جو بڑا اہم ترین ھے۔
اس حق کو ھم بھول جاتے ہیں وہ ھے اولاد کے حقوق،،،،،،، یہ بات بڑی غور طلب ھے کہ جب والدین اولاد کو انکا جائز حق یيتے انھیں دینی ماحول فراہم کریں گے تو ہی ایسی اولاد سے تو قع کی جا سکتی ھے کہ وہ والدین کا حق اسی طرح احسن طییقے سے انجام دیں گے ،،،،،لیکن يہ بھی ذہن نشین ہونا چا ہیۓ کہ جس اولاد کے پیدائش سے لیکر بعد تک کے حقوق مارے جائیں اور اسے تاکید کی جاۓ کہ تم بچے ہو ھم تمہاڑے ماں باپ ہیں ،، االلہ تعالی نے میرے حقوق ایسے رکھے ہیں ویسے رکھے ہیں ،،جو عموما والدین سناتے رہتے ہیں تو عین ممکن ھے اولاد انکے حقوق ادا نہ کرسکے وہ اسیۓ کہ آپ یک طرفہ بات کر رھے ہیں۔
Parents
اکثر دیکھا گیا ھے گھروں ميں کماؤ سپوت کی خوب آؤ بھگت کی جاتی ھے اور چھوٹے کو نظر انداذ،،اسکے حقوق پامال کرکے بڑے کی ہرجائز نا جائز خوا ہش کو خندہ پیشانی سے قبول کیا جاتا ھے کیو نکہ وہ کماتا ھے اسی سے فائدہ اٹھاتا وہ ہر معاملے میں اپنا فیصلہ صادر کرنا حق سمجھ لیتا ھے ،،اسی طرح بعض اوقات چھوٹے بچوں کو اسقدر لاڈ پیار سے پروان چڑھایا جاتا ھے کہ بڑے کی عزت تو در کنار ،،بڑے پن کی لسٹ سے ہی خارج کر دیا جاتا ھے۔
بیٹیوں کے معاملے ميں بھی اسی قسم کی نا قدرانہ معاملات در پیش نطر آتے ہیں،والدين کو اس پہ نظر ثانی کرنے کی اشد ضرورت ھے ، اگرچہ،،کہ کچھ حقوق کی ادائیگی والدین پر واجب نہیں لیکن اگر والدین اپنی اولاد کی اچھی تربیت کرنا،،انھیں سچا مسلمان بنانا،،دنیا و آخرت میں انھیں کامیاب و کامران دیکھنا اور خود کو سرخرو ھونا چاہتے ہیں تو پھر ان حقوق کا خیال رکھنا ھو گا۔
Children Rights
باپ کے نام و نسب کیطرف انھيں منسوب کرنا ،،انکی اسلامی تعلیم و تر بیت کرنا،،،انکے ساتھ شفقت و ہمدردی کا معاملہ کرنا ،،،،،اولاد کے درمیان عد ل و انصاے کرنا،،،،د ستور کے مطابق برابر ان پر خرچ کرنا ،،،،،انکو روز گار کے قابل بنانا،،،،،انکی غلطی و کوتاہی کی نشا ندہی پر سر ز نش کرنا،،،،،اور پھر انھیں مو قعے کے مطا بق معاف کرنا،،،،ايک دوسرے پر فوقیت نہ دینا ،،،،انکے لیۓ دعاۓ خير کر نا،،،،، آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فر مایا،،کہ ہر شخص اپنے بيوی بچوں کا ذمہ دار ھے اور اس سے اسکی ذمہ داری کے متعلق پوچھا جاۓ گا،،، اس لیۓ ہر والدین پر لازم ھے شریعت محمدی پر عمل پیرا ھو کر اپنے اپنے حقوق کی پا سداری کرتے ہو ے اس کو اپنا نصب العین بناییں ،،اللہ تبارک تعا لی ھم سب کا حامی و ناصر ھو ،آمین۔