چین (جیوڈیسک) چین میں ہونے والے ایئر شو میں پہلی بار ملک کے جدید لڑاکا طیارے J-20 کی نمائش کی گئی ہے۔
ریڈار پر نظر نہ آنے کی صلاحیت رکھنے والے اس طیارے نے گوانگڈانگ صوبے میں منعقد ہونے والے ایئر شو میں شائقین کے سامنے ایک منٹ تک پرواز کی۔ اس سے قبل صرف چند افراد نے ہی اس طیارے کو دیکھا تھا۔
یہ طیارے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ چین اپنی فوجی قوت میں اضافے کے ساتھ جدت لانے کا خواہش مند ہے ساوتھ چائنا اور ایسٹ چائنا سی میں مزید فعل کردار ادا کرنے کے لیے چین کے صدر ژی جن پنگ کی خواہش ہے کہ ملک کی افواج کی قوت میں اضافہ کیا جائے۔
چین میں بنائے جانے والے اس لڑاکا طیارے کے بارے میں دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اس سے یقیناً چین کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔ ہوا بازی کے جریدے ایویشین ویک سے منسلک تجزیہ نگار بریڈلی پریٹ کے بقول ’ یہ طیارہ واضح طور پر چین کی دفاعی صلاحیت میں ایک بڑا قدم ہے۔‘
خیال رہے کہ ’ایئر شو چائنا‘ کا شمار دنیا کے بڑے ایئر شوز میں ہوتا ہے۔ چین اگلے دس برس میں ہوابازی کی سب سے بڑی مارکیٹ بننے جا رہا ہے اور اس ایئر شو سے اسے اپنی سویلین اور دفاعی ہوا بازی کی صلاحیتوں کی نمائش کرنے کا موقع ملتا ہے۔
اگرچہ اس ایئر شو میں دنیا بھر کی کمپنیاں اپنے جہازوں کی نمائش کر رہی ہیں لیکن نمائش کے پہلے دن لوگ چین کے جہازوں اور اسلحے میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں۔ یاد رہے کہ چین اپنے سامان لے جانے والے جہاز Y-20 کی پہلے ہی نمائش کر چکا ہے۔
اس کے علاوہ چین کے سمندری ہوائی جہاز AG-600 کو دیکھنے کے لیے بھی لوگ بے تاب ہیں۔ یہ جہاز سمندری سرحد پر نظر رکھنے کے ساتھ ریسکیو اور سرچ کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
امید کی جا رہی ہے کہ چین اس ایئر شو میں H-6K بمبر طیارے اور Z-10K اٹیک ہیلی کوپٹر کی بھی نمائش کرے گا۔