لاہور (جیوڈیسک) چین سے سترہ ارب روپے سے خریدے گئے انہتر ریلوے انجنوں میں سے چونسٹھ جواب دے گئے۔ انجن ساز چینی کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا گیا۔ مزید 75 انجنوں کی خریداری کا آرڈر بھی منسوخ کر دیا گیا۔
ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور کی جانب سے وزارت ریلوے کو ارسال کی گئی رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ چین سے 17 ارب روپے میں خریدے گئے 69 انجنوں میں سے صرف پانچ انجن پٹری پر رواں دواں ہیں باقی سب 64 کے 64 خراب ہو کر ورک شاپس میں کھڑے کر دیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق چین سے خریدے گئے ریلوے انجنوں کی خرابی پر چینی کمپنی کو بلیک لسٹ کر دیا گیا ہے جس کے بعد انجن ساز چینی کمپنی اور ریلوے حکام میں ٹھن گئی ہے، رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ بلیک لسٹ کیے جانے پر چینی کمپنی نے خراب انجنوں کے پرزے بھی دینے سے انکار کر دیا ہے، پاکستان ریلوے نے 2002 میں چین سے 69 انجن خریدے تھے، اتنی بڑی تعداد میں انجنوں کی ناقص کارکردگی پر چین سے مزید 75 انجنوں کی خریداری کا آرڈر منسوخ کر دیا گیا۔