اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے چین کے تعاون سے ملک میں الیکٹرانک مردم شماری کرانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے الیکٹرانک سافٹ ویئراور الیکٹرانک مشینوں کے لیے معاہدہ طے پا گیا ہے، معاہدے کی حتمی منظوری مشترکہ مفادات کونسل دے گی۔
مردم شماری کے لیے جدید سہولتوں سے آراستہ سافٹ ویئرکے ساتھ سوال نامے پر مشتمل فارم تیار کیا جائے گا جس میں گھر میں رہنے والے افراد کی تعداد، ان میں مرد وخواتین، 18 سے کم عمر کے افراد، تعلیمی قابلیت، ملازمت کا شعبہ، نیشنل ٹیکس نمبر اور دیگر اہم معلومات سے متعلق تفصیلات حاصل کی جائیں گی۔
اس سافٹ ویئرمیں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کی تاریخی عمارتوں، شاہراہوں، معدنیات، دریائوں، نہری نظام، پلوں کی تعدادکی معلومات اور چاروں صوبوں، گلگت بلتستان میں موجود وسائل کی تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ پاکستان میں آخری بار مردم شماری 1998 میں ہوئی تھی جس کے مطابق پاکستان کی کل آبادی کا تخمینہ 8 کروڑ لگایا گیا تھا جب کہ محتاط اندازوں کے مطابق اس وقت پاکستان کی تقریبا 18 کروڑ ہو چکی ہے۔