امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکا نے ایک بار پھر دھمکی دی ہے کہ چین کورونا کی ابتدا کا پتا چلانے کے لیے مزید تحقیقات کی اجازت دے یا عالمی سطح پر تنہائی کےلیے تیار ہوجائے۔
امریکی صدر بائیڈن کے مشیر سلامتی جیک سولیوان نے ایک انٹرویو میں کہا ہےکہ چین کو چاہیے کہ وہ کورونا وائرس کی وبا کی ابتدا کی وجوہات کا پتہ چلانے کے لیے اپنے ملک میں مزید سنجیدہ تحقیقات کی اجازت دے، بصورت دیگر اسے بین الاقوامی برادری کی جانب سےعلیحدگی اور تنہائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
امریکی صدر کے مشیر قومی سلامتی نے بائیڈن کی تعریف کی کہ انہوں نے جی سیون میں اتحادیوں کو قائل کیا ہےکہ وہ اس معاملے پر چین پر دباؤ بڑھائیں۔
جیک سولیوان کا مزید کہنا تھا کہ وبا کے آغاز کے بعد سے یہ پہلی بار ہوا ہےکہ جمہوری طاقتوں نے مل کر آواز اٹھائی ہے اور یہ کام ڈونلڈ ٹرمپ نہیں کرسکتے تھے صرف بائیڈن ہی ایسا کرسکتے تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ دنوں برطانیہ میں ہونے والی جی سیون ممالک کی کانفرنس میں ممبر ممالک کے رہنماؤں نے چین سے مطالبہ کیا تھا کہ کوویڈ 19 کے سامنے آنے سے متعلق مزید تفتیش کے لیے عالمی ادارہ صحت کو اجازت دی جائے۔
علاوہ ازیں امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی انٹیلی جنس ایجنسیز کو حکم دیا ہےکہ وہ اس بات کی تحقیقات کریں کہ کورونا جانور کے ذریعے پھیلا یا کسی لیبارٹری حادثے کا نتیجہ ہے؟
اس سے قبل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تو واضح طور پر کورونا وائرس پھیلنے کا ذمہ دار چین کو قرار دیتے رہے ہیں تاہم چین کی جانب سے ہمیشہ ایسے الزامات کی تردید کی جاتی رہی ہے۔