چین (اصل میڈیا ڈیسک) چینی حکام نے آج اتوار کو کرونا وائرس کی مہلک وبا سے ہونے والی ہلاکتوں کے تازہ اعدادو شمار جاری کیے ہیں۔
چینی حکام کی طرف سے اب سے کچھ دیر قبل جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا ہے کہ مُلک میں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 811 تک جا پہنچی ہے۔ یہ تعداد سنہ 2002ء اور 2003ء میں پھیلنے والے سارس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں سے کہیں زیادہ ہے۔ اس وبا پرمکمل طورپر کنٹرول نہیں کیا جا سکا ہے جس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ موجود ہے۔
چین کے ہوبی صوبے میں محکمہ صحت کے حکام نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس وبائی مرض نے مزید 81 افراد کی جانیں لے لیں۔ ووہان میں سامنے آنے والے اس وائرس کے مزید 2147 کیسز بھی سامنے آئے ہیں۔
خیال رہے کہ سال 2002-2003 میں “سیویئر ایکیوٹ ریسپریٹری سنڈروم” یعنی “سارس” وائرس سے چین میں 774 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔
اس کے علاوہ عالمی ادارہ صحت نے ہفتے کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اس مہلک وائرس کے بارے میں اضافی معلومات اکٹھا کر رہا ہے تاکہ ان کے علاج کے طریقوں کو سمجھنے میں ان کی مدد کی جا سکے۔
تنظیم کے ہنگامی پروگرام افسر مائیکل رایان نے جنیوا سے بریفنگ میں کہا کہ”ہم نہ صرف کرونا وائرس سے لڑ رہے ہیں بلکہ اس کے بارے میں جعلی خبروں اور من گھڑت افواہوں کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں”۔ ان کا کہنا تھا کہ کرونا کے سامنے آئے صرف 6 ہفتے گذرے ہیں اور اس نے بے پناہ جانی نقصان کیا ہے تاہم انہوںنے لوگوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ عالمی ادارہ صحت کی ایک ٹیم اس حوالے سے مستند معلومات اپ ڈیٹ کرنے میں مصروف ہے۔