زی جیانگ (جیوڈیسک) مشرقی چین کی ساحلی پٹی سے طاقتور سمندری طوفان لیکیما ہفتے کی صبح ٹکرا گیا۔ ابھی تک اس طوفان کی لپیٹ میں آ کر کم از کم تیرہ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
مشرقی چینی صوبے زی جیانگ میں سمندری طوفان لیکیما کے ساتھ آنے روالی موسلا دھار بارشوں اور زوردار جھکڑوں کی وجہ سے مٹی کے تودے بھی گرے ہیں۔ ایسے ہی ایک تودے کی زد میں آ کر کم از کم تیرہ افراد کے ہلاک اور سولہ کے لاپتہ ہونے کا بتایا گیا ہے۔ ابھی تک دیگر سولہ افراد ملبے تلے بھی دبے ہوئے ہیں۔
ریسیکو کارکنان ان کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ مٹی کے تودے گرنے کا یہ واقعہ وین ژُو کی مقام پر رونما ہوا اور اس باعث ایک بہتے ہوئے دریا کا بہاؤ بھی رُک گیا ہے۔ دریا کے بہاؤ میں ملبے سے پیدا ہونے والی رکاوٹ کو بھی ختم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
لیکیما کے زور دار جھکڑوں کا سب سے پہلے سامنا ساحلی شہر وینلِنگ نے کیا۔ ابھی تک مختلف مقامات سے جانی و مالی نقصانات کی حتمی تفصیل دستیاب نہیں ہو سکی ہے۔ سمندری طوفان کے ٹکرانے کے بعد سینکڑوں درخت جڑ سے اکھڑ کر رہ گئے ہیں۔ بے شمار مکانوں کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔ بجلی کا نظام درہم برہم ہے۔
لیکیما نامی سمندری طوفان کے مشرقی چینی صوبے زی جیانگ کی ساحلی پٹی سے ٹکرانے سے قبل ایک ملین افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ یہی طوفان مشرقی چین سے ٹکرانے سے قبل تائیوانی اور جاپانی ساحلوں کو بھی اپنی گرفت میں لے چکا تھا۔ تائیوان کی طرح مشرقی چین میں بھی سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
لیکیما کے ساتھ آنے والے جھکڑوں کی رفتار 187 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔ مشرقی چینی صوبے سے ٹکرانے سے قبل سپر طوفان لیکیما کی شدت میں واضح کمی پیدا ہو گئی تھی۔ یہ چین سے ٹکرانے والا تیسرا طاقتور طوفان قرار دیا گیا ہے۔
چینی محکمہ موسمیات نے جمعہ نو اگست کو اس سمندری طوفان کی وجہ سے ریڈ الرٹ جاری کیا تھا لیکن ہفتے کو اس الرٹ کا لیول کم کر کے اورنج کر دیا گیا۔ چین میں موسمیاتی خطرے کی انتہائی شدت کے لیے سرخ اور دوسرے درجے کی شدت کے لیے اورنج رنگ استعمال کیا جاتا ہے۔
چینی محکمہ ٴ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان کے آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس کی شدت اور رفتار میں بھی بتدریج کمی ہو رہی ہے۔ اس کا رخ اب شمالی علاقوں کی جانب ہے۔