چین کے صوبے ہیبی میں رواں ہفتے طویل انتظار کے بعد زمین سے دو میٹر اٹھی ہوئی بس کا افتتاحی ٹیسٹ ہوا ہے۔
دو میٹر اونچی ٹرانزٹ ایلی ویٹڈ بس (ٹی ای بی) دوسری گاڑیوں کو نیچے سے گذرنے کی اجازت دیتی ہے۔
بجلی سے چلنے والی اس بس 72 فٹ لمبی اور 25 فٹ چوڑی ہے اور یہ زیادہ سے زیادہ 300 مسافروں کو لے جانے کے قابل ہے۔ اس بس کے ماڈل کی ایک ویڈیو مئی میں جاری کی گئی تھی جس سے لوگوں میں جوش و خروش پیدا ہوا تھا۔
چین کے شمال مشرق شہر میں 300 میٹر لمبے کنٹرولڈ ٹریک پر اس کا تجربہ کیا گیا تھا۔ یہ بس 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر چل سکتی ہے۔
اس پروجیکٹ کے چیگ انجینیئر نے ژنہوا کو بتایا کہ ’اس کا سب سے برا فائدہ یہ ہے کہ اس بس کے چلنے کے باوجود یہ زیادہ جگہ نہیں گھیرے گی۔‘
اس پروجیکٹ کے ایک اور اینجینیئر کا کہنا ہے ’اس بس کا فنکشن سب وے جیسا ہی ہے لیکن اس پر آئی لاگت سب وے پر آئی لاگت کا پانچواں حصہ ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ایک ٹی ای بی بس 40 عام بسوں کے برابر ہے۔ تاہم ابھی یہ نہیں معلوم کہ یہ ٹی ای بی بس کب سے چین کے شہروں میں عام استعمال کی جانے لگے گی۔
یہ کوئی نیا خیال نہیں ہے لیکن اس کو کسی نے بھی سنجیدگی سے نہیں لیا اور اس وقت لیا جب مئی میں ہونے والے 19 ویں چائنا بیجنگ انٹرنیشنل ہائی ٹیک ایکسپو پر اس کا منی ماڈل پیش کیا گیا۔