اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے ایک بار پھر کہا ہےکہ مشرقی روٹ کی مکمل حمایت کرتے ہیں لیکن مشرقی روٹ کی سہولتیں مغربی روٹ کوبھی دی جائیں۔
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما زاہد خان نے کہا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں ہو نےوالے فیصلوں پرعمل درآمد نہیں کیاجارہا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انہیں اقتصادی راہدری پر کچھ تحفظات ہیں۔ وفاقی وزیر احسن اقبال کا مؤقف ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبےکےخلاف بیانات کوپاکستان دشمن استعمال کرتےہیں۔
اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، پرویز خٹک نےکہاکہ وزیر اعظم نے جو ڈیمانڈ منظور کی اس پر بھی پیش رفت نہیں ہوئی ، اقتصادی راہدری کے مغربی روٹ کے پیسے بھی موجود نہیں ۔
دوسری طرف عوامی نیشنل پارٹی نے بھی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر تحفظات ظاہر کردیے۔رہنما اے این پی زاہد خان کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں پرعمل درآمد نہیں کیاجارہا اور منصوبے سے متعلق وزیرا عظم کمیٹی کی رپورٹ 15 روز کے بجائے 5 ہفتوں بعد بھی نہیں آئی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائیں۔
اس صورتحال میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان نے چارسدہ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ پاک چین اقتصادی راہدری پسماندہ علاقوں اورپسماندہ لوگوں کا مسئلہ ہے، اس حوالے سے تحفظات اپنی جگہ موجود ہیں، 7 جنوری کو آل پارٹیزکانفرنس پشاورمیں منعقد ہوگی، جس میں شرکت کے لئے پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی پارٹیوں کودعوت دی گئی ہے۔
اس دوران وفاقی وزیر برائے ترقی منصوبہ بندی احسن اقبال نےپاک چین راہداری منصوبے پر قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ کسی صوبے کو اقتصادی راہداری سے نہیں نکالا جارہا، غیر ذمہ داری سے منصوبے کو کوئی نقصان ہوا تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔