بیجنگ (جیوڈیسک) گزشتہ برس پولیس نے ایک ایسی خاتون کو گرفتار کیا تھا جس نے مبینہ طور پر ملک بھر میں ایک سو ملین ڈالر کی جعلی ادویات فروخت کیں۔ اس کے بعد چین کی پولیس نے مذکورہ خاتون کے علاوہ ایک سو تیس افراد سے تفتیش کی اور جعلی ویکسینز کی فروخت پر انتیس دوا ساز کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کر دیے گئے ۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ویکسینز کی اسٹوریج اور تقسیم کے طریقہ کار کو بین الاقوامی معیارات کے مطابق کرنے کی ضرورت ہے۔