چینی (جیوڈیسک) صدر شی جی پنگ بھارت میں ہیں جہاں دونوں ممالک میں اہم اقتصادی معاہدے طے پانے کا امکان ہے جبکہ اس دوران باہمی کشیدہ تعلقات میں بہتری لانے کی کوشش بھی کی جائے گی۔ چینی صدر نے کہا ہے کہ وہ بھارت کے دورے سے تین چیزیں حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
اسی بارے میں چینی صدر بھارت کے پہلے سرکاری دورے پر بھارتی معیشت کے ’اچھے دن‘ بہت دور ہیں نریندر مودی کی حکومت کے پہلے 100 دن کا احوال متعلقہ عنوانات آس پاس, بھارت انھوں نے کہا کہ ان کے دورے کا پہلا مقصد دوستی کو آگے بڑھانا ہے، جبکہ ’دوسرا ہدف دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔
تیسرا ہدف بھارت اور چین کے رشتوں کی اسٹریٹجک اہمیت کو سمجھتے ہوئے اسے آگے بڑھانا ہے۔‘ ان کا کہنا تھا ’دونوں ملک جب مل کر کام کریں تو ایشیا اور دنیا بھر میں خوشحالی لا سکتے ہیں۔‘ چینی صدر نے کہا کہ بھارت اور چین ترقی کو پہلا ہدف سمجھتے ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اكبرالدين نے کہا ’دونوں ممالک کے درمیان تمام مسائل پر بات چیت ہوگی۔ بھارت اور چین کے درمیان وسیع تعلق ہے۔ ہم باہمی تعاون بڑھانے پر بات چیت جاری رکھیں گے۔‘
اكبرالدين نے کہا ’تمام مسائل پہلے بھی اٹھائے گئے ہیں اور اس دوران حالیہ واقعات پر بھی بحث ہوگی۔‘ وزارت خارجہ کے ترجمان سید اكبرالدين نے کہا کہ چینی فوجیوں کی ہندوستانی سرحد میں مبینہ دراندازی کے معاملے پر چینی صدر سے بات ہو گی۔
انھوں نے نامہ نگاروں کو بتایا ’میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ صدر شی جن پنگ کے سامنے تازہ دراندازی کا مسئلہ اٹھایا جائے گا۔‘ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور شی جن پنگ کے درمیان بدھ کو بھی اس معاملے پر مذاکرات ہوئے تھے ’تازہ دراندازی کا مسئلہ آج ہونے والی بات چیت میں پھر اٹھایا جائے گا۔‘ اکبر الدین نے کہا کہ بھارت اور چین کے درمیان دوسرے کئی اہم مسائل پر بھی بات چیت ہوگی، جن میں دو طرفہ اقتصادی تعاون کا معاملہ بھی شامل ہے۔