اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے دنیا بھر میں ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق ر پورٹ جاری کر دی، رپورٹ کے مطابق ایشیامیں خطرناک حالات کے باوجود اسلحے کی دوڑتشو یشناک ہے۔ چین، پاکستان اوربھارت کے ایٹمی ہتھیاروں میں اضافے کاسلسلہ جاری ہے۔ معروف بین القوامی ادارے ایس آئی پی آر آئی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور بھارت نے گزشتہ سال10،10 وارہیڈ بنائے
پاکستان کے پاس 100 سے 120 وار ہیڈزہیں جبکہ بھارت کے پاس تقریبا 90 سے110 جوہری وار ہیڈز ہیں۔ چین نے گزشتہ سال 10 وار ہیڈبنائے اور یوں چین کے وارہیڈز کی تعداد 240 سے بڑھ کر 250 ہو گئی ہے۔ ر پورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایشیا میں خطرناک حالات کے باوجود اسلحے کی دوڑ تشویشناک ہے۔ 2008 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی بڑھی جبکہ چین، جاپان، شمالی اور جنوبی کوریاکے درمیان بھی کشیدگی پائی جاتی ہے۔
ر پورٹ کے مطابق امریکا اور روس نے اس عرصے میں نیوکلیئر وار ہیڈزمیں کمی کی ہے۔ لیکن امریکا نے 8ہزاروار ہیڈز سے کم کرکے7ہزار700کر دیئے ہیں۔ روس 10ہزاروار ہیڈز کم کر کے ساڑھے 8 ہزار پانچ سو وارہیڈز کا مالک ہے۔ اسرائیل 80 وار ہیڈز کے ساتھ آٹھویں نمبر پر ہے۔ رپورٹ میں کہا جوہری ہتھیار بین الاقوامی طور پر طاقت اور عزت کی علامت ہیں اور یہ ہتھیار رکھنے والا کو ئی بھی ملک انھیں ترک کرنے میں سنجیدہ نہیں۔