کراچی (جیوڈیسک) ایک تفصیلی مضمون میں دعویٰ کیا ہے کہ چین پاکستان کو میگا جوہری پاور پلانٹس تحفے میں دے رہاہے۔
ہر پاور ری ایکٹر اتنا مواد پیدا کر سکتا ہے کہ سالانہ 40 بم بن سکتے ہیں۔ چین کراچی میں ایک گیگا واٹ کا جوہری پاور ری ایکٹر آپریشنل ہونے جا رہا ہے۔ اخبار کے مطابق سائنسی برادری کے انتہائی باخبر ذرائع نے خبردار کیا ہے۔
دو پاور ری ایکٹر پائپ لائن میں اور مزید تین ملک کے دیگر حصوں میں بنائیں جائیں گے۔ یہ اب بیجنگ کی طر ف سے اسلام آباد کو فراہم بہت چھوٹے ری ایکٹر سے ایک لمبی چھلانگ کی نمائندگی کرتا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کی عالمی سطح پر سب سے بڑی منتقلی ہے۔
ایک سنیئر سائنسدان نے خبردار کیا کہ ایک اسٹینڈڑڈ جوہری ری ایکٹر کے فضلہ کے تعین کا پروٹوکول ایک گیگا واٹ کے ری ایکٹر پر لاگو نہیں ہوتا اتنے بڑے ایک ری ایکٹر سے جو جوہری مواد پیدا ہو گا اس سے سالانہ چالیس بم بنائے جاسکتے ہیں۔
چین کی طرف سے تین جوہری ری ایکٹر میں سے کراچی والا جلد آپریشنل ہونے والا ہے۔ مزید تین میگا ری ایکٹر چشمہ کے مقام پر بنائیں جائیں گے جس سے 200 نیو کلیئر بم بنائے جا سکتے ہیں۔ادھر بیجنگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو جوہری تعاون آئی اے ای اے کی گائڈلائن کے عین مطابق محفوظ ہے۔