بیجنگ (جیوڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے چین پر زور دیا ہے کہ وہ دیرینہ فلسطینی تنازع اور شام میں جاری بحران کو حل کرانے میں کردار ادا کرے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ سلمان نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں چینی صدر ژی جین پنگ سے ملاقات کی ہے اور ان سے دو طرفہ تعلقات اور اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
شہزادہ سلمان نے چینی صدر سے ملاقات میں کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے یہ دورہ کر رہے ہیں اور اس کا بڑا مقصد سیاسی، اقتصادی، تجارتی، صنعتی، سرمایہ کاری، توانائی اور سکیورٹی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو بڑھانا ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب چین کے ساتھ اچھائی اور نیک نیتی کے اصولوں کی بنیاد پر دو طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتا ہے تا کہ اس سے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل اور تنازعات کو طے کرنے میں مدد ملے کیونکہ ان کے بقول یہ تمام مسائل اور تنازعات اقوام متحدہ کی جانب سے اپنے ہی فیصلوں پر عمل درآمد نہ کرانے، دہرے معیارات اور تمام ممالک کے درمیان ترقی کے عمل میں خلیج کا نتیجہ ہیں۔
سعودی ولی عہد نے فلسطینی کاز کے حوالے سے چین کے مثبت موقف کا تذکرہ کرتے ہوئے بیجنگ پر زور دیا کہ وہ مشرق وسطیٰ کے اس دیرینہ تنازع کو طے کرنے کے لیے زیادہ نمایاں اور موثر کردار ادا کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ چین بین الاقوامی قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق مشرق وسطیٰ کے خطے میں امن اور سلامتی کے لیے زیادہ بڑا کردار ادا کرے تا کہ فلسطینی اور عرب علاقوں پر اسرائیلی قبضہ ختم ہو اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی راہ ہموار ہو۔