اسلام آباد (جیوڈیسک) صدر ممنون حسین نے ایوان صدر سے چینی صدر شی جن پنگ کو خوشگوار ماحول میں رخصت کیا۔ نور خان ائر بیس سے وزیراعظم نواز شریف، خاتون اول کلثوم نواز، وفاقی وزرا سمیت تینوں مسلح افواج کے سراہان اور چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی ، ائیر چیف مارشل اور شہباز شریف نے چین کے صدر شی جن پنگ کو الوداع کیا۔
جے ایف سیونٹین تھنڈر طیاروں نے فقید المثال استقبال کے بعد چینی صدر کی رخصتی کو یادگار بنا دیا۔ رخصتی سے پہلے صدر مملکت ممنون حسین سے چین کے صدر شی چن پنگ نے ون ٹو ون ملاقات کے بعد دونوں مملکوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے ۔ اس موقع پر صدر ممنون حسین کا کہنا تھا پاک چین اقتصادی راہدری منصوبہ خطے کی تقدیر بدل دے گا۔
خواہش ہے کہ اقتصادی راہداری سے منسلک تمام منصوبوں پر تیزی سے عملدرآمد ہو۔ صدر ممنون حسین نے کہا پاکستان میں کام کرنے والے چینی باشندوں کی سیکورٹی پاکستان کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ حکومت نے چینی باشندوں کی سیکورٹی پاک فوج کے سپیشل سیکورٹی ڈویژن کے سپرد کرنے کی منظوری دی۔ اس سے پہلے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے بعد چینی صدرشی چن پنگ ایوان صدر پہنچے جہاں انہیں پاکستان کا سب سے بڑا سول ایوارڈ نشان پاکستان دینے کی تقریب ہوئی۔
معزز مہمان کی سٹیج پر آمد سے پہلے بگل بجایا گیا جس کے بعد صدر ممنون حسین نے چینی صدر شی چن پنگ کو نشان پاکستان سے نوازا۔ ایوان صدر میں چینی صدر کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا گی۔ تقریب میں وزیر اعظم نواز شریف، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف ، تینوں مسلح افواج کے سربراہ، وفاقی وزرا، چاروں وزرائے اعلیٰ اور دیگر بھی شریک ہوئے جبکہ چین کی خاتون اول بھی خصوصی طور پر شریک ہوئیں۔
واضح رہے چینی صدر شی جن پنگ پاکستان دو روزہ سرکاری دورے پر پیر کے روز اسلام آباد پہنچے تھے اپنے دو روزہ دورے کے دوران چینی صدر نے صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف ، سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقات کی اور پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب بھی کیا۔ دونوں ملکوں کے درمیان اربوں ڈالر کے 51 معاہدے کیے گئے اور دونوں ملکوں کے رہنماؤں نے پاکستان اور چین کی عظیم دوستی کو عظیم تر بنانے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔