لندن (اصل میڈیا ڈیسک) چین کی حکمراں کمیونسٹ پارٹی کے 58 سالہ رکن ‘ژانگ کیوی’ کے گھر پر پولیس کے چھاپے کے دوران وہاں سے 40 ارب ڈالر مالیت کی کرنسی اور تیرہ ٹن سونا برآمد کیا گیا ہے۔ اس واقعے نے چین میں کرپشن اور لوٹ مار کے تمام سابقہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
حال ہی میں پولیس کو ژانگ کیو کے گھرمیں بھاری مقدار میں سونا اور کرنسی کی موجودگی کا شبہ ہوا تو پولیس نے جنوبی چین میں ‘ھنان’ میں ہاکائی کے علاقے میں واقع ژانگ کیوی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ پولیس نے گھر میں مکمل تلاشی کی جہاں سے پولیس کو 13 ٹن وزنی سونے کی سلاخیں جن کی مالیت 60 کروڑامریکی ڈالر اور چینی یوآن، جاپانی ین، امریکی ڈالر اور یورو سمیت دیگر کرنسیوں کی کل مالیت کے 40 ارب ڈالر ملے۔ ایسے لگ رہا تھا کہ ایک چینی شخص نے اپنی گھر پرمرکزی بنک بنا رکھا ہے۔
ژانگ کو ایک ہفتہ قبل حراست میں لیا گیا تھا۔ اس پر کرپشن اور بھاری مقدار میں رشوت وصول کرنے کا الزام ہے۔
ژانگ کو اپنے گھر میں موجود اتنی خطیر رقم اور سونا رکھنے کا عدالت میں جواز پیش کرنا ہوگا ورنہ اس کے پاس دردناک موت کے انجام سے بچنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ چینی زبان میں جاری ایک فوٹیج میں بھی ژانگ کیوی کے گھر سے ملنے والی رقم کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کو ملنے والی اطلاعات سے پتا چلتا ہے کہ کیوی 1983ء سے اپنے علاقے کا سرگرم کیمونسٹ لیڈر تھا اور وہ لوگوں سے بھاری رشوت وصول کرتا رہا ہے۔