بیجنگ (جیوڈیسک) چین، روس، بھارت، جنوبی افریقہ اور برازیل کے گروپ “برکس” نے سو ارب ڈالر کا ترقیاتی بینک اور حادثاتی فنڈ قائم کر دیا ہے۔
برکس بینک کا پہلا صدر بھارت سے لیا جائے گا۔ آئی ایم ایف، عالمی بینک اور دیگر مالیاتی اداروں کا تسلط ختم کرنے کے لیے اس نئے بینک کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ برازیل کے شہر فورٹالیز ا میں منعقدہ برکس تنظیم کی چھٹی سربراہی کانفرنس میں اس بینک اور حادثاتی فنڈ کے قیام کا اعلان کیا گیا۔
بینک کے قیام کے معاہدے پر پانچوں ممبر ممالک کے وزرائے خزانہ نے دستخط کیے۔ اس موقع پر چینی وزیر اعظم زی جنگ پنگ، روسی صدر ولاد میر پیوٹن، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، برازیلین صدر ڈلما روسیف اور جنوبی افریقی صدر جیکب زوما بھی موجود تھے۔
بینک کے قیام کا مقصد ترقی پزیر ممالک کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے سرمایہ فراہم کرنا ہے۔ بینک کے مراکز پہلے پانچ برسوں میں شنگھائی اور بھارت میں ہوں گے جس کے بعد اس کے مراکز روس اور برازیل میں بھی کام شروع کر دیں گے۔ برکس بینک کا ایک علاقائی دفتر جنوبی افریقہ میں بھی ہوگا۔ برکس بینک 2016 سے فنڈز کی فراہمی شروع کرے گا۔