بیجنگ(جیوڈیسک)چین دوسرا اور بڑا طیارہ بردار جہاز بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، سرکاری ذرائع کی رپورٹ۔ چین دوسرا اور بڑا طیارہ بردار جہاز بنانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
یہ بات چین کے سرکاری ذرائع نے بحریہ کے سینئر افسر کے حوالے سے بتائی ہے۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق چین کی بحریہ کے ڈپٹی چیف آف سٹاف سونگ ژیو نے کہا کہ چین ایک سے زیادہ طیارہ بردار جہاز بنائے گا۔
چینی بحریہ کے یوم تاسیس کی 64 ویں سالگرہ کے موقع پر گزشتہ روز ایک تقریب میں بیجنگ میں غیر ملکی فوجی اتاشیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اگلا طیارہ بردار جہاز اس سے بڑا ہو گا کیونکہ اس وقت وہ زیادہ جہاز لے جانے کے قابل ہو گا اور زیادہ طاقتور بھی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہمارا نصب العین ہے۔ سونگ نے بظاہر اس بارے میں کوئی تفصیلات بیان نہیں کیں کہ آیا یہ جہاز تعمیر کیا جائے گا یا خریدا جائے گا۔ اگرچہ زینہوا کے مطابق انہوں نے اس غیر ملکی اطلاعات کی تردید کی کہ چین شنگھائی میں نئے طیارہ بردار جہاز تیار کر رہا ہے۔
انہوں نے ان اطلاعات کو غلط قرار دیا۔ چین کا پہلا طیارہ بردار جہاز لیاننگ ستمبر میں سروس میں استعمال کیا گیا جو کہ چین کی بڑھتی ہوئی فوجی قوت کے لئے ایک علامتی سنگ میل ہے۔ بیجنگ نے یہ طیارہ بردار جہاز اس کی تزائین و آرائش سے قبل یوکرائن سے خریدا ہے۔
یہ جہاز درحقیقت سابق سوویت یونین نے چالو کیا تھا لیکن اس میں خرابی کی وجہ سے کام رک گیا۔ لیاننگ جس کا نام چین کے شمال مشرقی صوبہ کے نام پر رکھا گیا ہے کے بارے میں توقع ہے کہ یہ کئی سالوں تک پوری طرح آپریشنل نہیں ہو گا۔ اگرچہ چین نے گزشتہ سال کے اواخر میں پہلی مرتبہ اس جہاز پر ایک فائٹر جیٹ طیارے کی پہلی لیڈنگ کی ہے۔