ہونان (جیوڈیسک) بیٹی نے ایک برس تک لا پتہ افراد کی ویب سائیٹ پر کام کیا اور اپنی فیملی کو ڈھونڈ نکالا۔ جیانگ آئی وو صرف چھ برس کی تھی جب وہ غلطی سے ایک ایسی ٹرین پر سوار ہو گئی جس کی منزل کبھی بھی اس کا گھر نہیں بلکہ کوئی اور جگہ تھی۔ جوں جوں ریل گاڑی چلتی گئی۔
والدین سے بچھڑ جانے والی ننھی منی جیانگ کی پریشانی بڑھتی گئی ، یہاں تک کہ وہ ریل گاڑی اس کے ہوم ٹاون سے 450 میل کے فاصلے پر ایک دوسرے صوبے میں جا پہنچی۔ عالمی میڈیا کے مطابق جنوب وسطی چین کے صوبے ہونان میں یہ واقعہ پیش آیا۔
اس کی کہانی آسٹریلیا کے سارو سے ملتی جلتی ہے جو چار برس کی عمر میں بھارت میں ٹرین پر ہی کھو گیا تھا اور 25 برس بعد دوبارہ والدین سے مل گیا تھا۔ تاہم چینی خاتون کی کہانی مدت کے اعتبار سے زیادہ دردناک ہے۔
جس وقت وہ دوبارہ اپنی ماں سے ملی اس کی عمر 43 برس ہو چکی ہے۔ کہتی ہے کہ اپنے گھر سے 450 میل مشرقی چین کے صوبے جیانگ سو پہنچ کر وہ بہت روئی اور پریشان رہی۔ مقامی انتظامیہ نے مجھے اپنی حفاظت میں لے لیا اور میری پرورش ہونے لگی۔ رفتہ رفتہ میں بھی حالات سے سمجھوتہ کرنے لگی۔
مجھے اپنی فیملی کا ایڈریس معلوم نہ تھا ، لیکن دل میں یقین تھا کہ ایک نہ ایک دن ضرور اپنوں سے مل سکوں گی۔ اسی امید میں زندگی گزرتی گئی ، میری شادی ہو گئی، اور بچی پیدا ہوئی۔ آخر کار آئی وو کی بیٹی نے ایک سال تک لاپتہ افراد کی ویب سائیٹ پر سرچ کیا اور اپنے رشتے داروں کو تلاش کر لیا۔
آئی وو کی بیٹی جب آن لائن ہوئی تو اس کی نانی کو یوں لگا جیسے اس کی اپنی بیٹی آئی وو اس کے سامنے آ گئی ہو۔ 70 سالہ ماں سے جب اس کی کھوئی ہوئی بیٹی ملی تو جذبات کے تمام بندھن ٹوٹ گئے اور اسے یقین نہ آیا کہ وہ خواب تھا یا حقیقت۔