اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارتِ پانی و بجلی کی تجویزپرچینی حکومت نے تھرکول میں سرمایہ کاری بڑھانے اور بجلی کے 660 میگاواٹ کا ایک اور منصوبہ لگانے پر آمادگی ظاہر کر دی۔
اسکے علاوہ حبکومیں کوئلے سے چلنے والے بجلی کے منصوبے میں مزید 660 میگاواٹ کوپاک چین اقتصادی راہداری کے ترجیحی فہرست کے منصوبوں میں شامل کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے،ان دونوں منصوبوں پر منگل کو وزارتِ پانی و بجلی کے وفاقی سیکریٹری یونس ڈھاگااورچین کے نیشنل انرجی ایڈمنسٹریشن کے وائس ایڈمنسٹریٹریانگ کے درمیان ہونیوالی وڈیو کانفرنس میںمعاہدہ طے پایا،وڈیوکانفرنس کاانعقادپاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی پیشرفت پرکیاگیاتھا۔
یہاں یہ امربھی قابل ِ ذکر ہے کہ وزارتِ پانی وبجلی اپنے چینی ہم منصب کوتھرمیں توانائی کے منصوبوں کومزید بڑھانے،بجلی کے ٹیرف میں کمی اور دوسرے امُورپرآمادہ کرنے میں کامیاب ہوئی،مذاکرات کے نتیجے میں اب تھرمیں بلاک2- میں 660 میگاواٹ کاایک اور کارخانہ لگایا جائیگااورکوئلے کی کان کو 3.8 MTPA سے 3.5MTPA کر دیا جائیگا۔
اسی طرح حبکومیں کوئلے سے چلنے والے بجلی کے کارخانے کے مزید660 میگاواٹ کے یونٹ کے اضافے سے پاک چین اقتصادی راہداری کے ترجیحی لسٹ میں مزید وسعت آئیگی اور منصوبے کے کفیل کوچین میں بنکوں اور دوسرے اداروں سے منصوبوں کے اقتصادی اورمعاشی امور طے کرنے میں مددملیگی۔
اسی وڈیوکانفرنس کے دوران دونوں طرف مٹیاری سے لاہور 660 KV ٹرانسمیشن لائن کی اہمیت پراتفاق کیااوراس بات پر زور دیاکہ یہ ٹرانسمشن لائن مستقبل میں مُلک کے جنوب میں لگائے گئے بجلی کے منصوبوں کیلیے یہ انتہائی اہم ہے ،دونوں اطراف سے اس امرکی بھی تجدیدکی گئی کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبوں کی بروقت تکمیل کیلیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں گے اورکوئی کسراٹھانہ رکھی جائے گی۔