اسلام آباد (جیوڈیسک) گاڑی کی بیٹری 6 سے 8 گھنٹے میں فل چارج ہو جاتی ہے جو 150 کلومیٹر تک چلتی ہے، چینی تجارتی وفد کی اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے دورے کے موقع پر گفتگو۔چین کی ایک کمپنی نے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرانے کا اعلان کر دیا۔ چینی شہر لانزو کے تجارتی وفد نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور تاجر برادری کے ساتھ باہمی دلچسپی کے شعبوں میں کاروباری شراکتیں قائم کرنے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔
وفد میں سکیلیٹرز، ایلیویٹرز اور لفٹیں تیار کرنے، بیٹری سے چلنے والی گاڑیاں بنانے والی فرمز سمیت دیگر کمپنیوں کے نمائندگان شامل تھے۔ چینی وفد کے سربراہ سویسیان پے نے کہا کہ چینی کمپنی ایسٹرن ایلیویٹرز بلند عمارتوں، ایئرپورٹس اور بڑے شاپنگ مالز میں استعمال ہونے والے ہیوی ڈیوٹی اسکیلیٹرز، ایلیویٹرز اور لفٹیں تیار کرتی ہے جو اپنے اعلی معیار اور بہتر سروس کی وجہ سے مشہور ہے۔
وفد میں شامل بیٹری سے چلنے والی گاڑیاں بنانے والی کمپنی پاکستان میں اس گاڑی کو متعارف کرانا چاہتی ہے، گاڑی کی بیٹری 6 سے 8 گھنٹے میں فل چارج ہو جاتی ہے جو 150 کلومیٹر تک چلتی ہے، گاڑی کو دوبارہ چارج کرنے کے لیے ری چارجنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دورہ کرنے کا مقصد ان شعبوں میں کاروباری شراکتیں قائم کرنے کے لیے مقامی پارٹنرز کو تلاش کرنا ہے۔
تجارتی وفد کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری نے چین اور پاکستان کو طویل المدت پارٹنرشپ کی راہ پر ڈال دیا ہے اور وہ پاکستان کی تاجر برادری کے ساتھ باہمی فائدہ مند کاروباری شراکتیں قائم کرنا چاہتے ہیں۔ اسلام آباد چیمبرکے سینئر نائب صدر محمد نوید نے اس موقع پر کہا کہ سی پیک کی وجہ سے پاکستان میں مختلف شعبوں میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے بہت سے نئے مواقع پیدا ہو چکے ہیں یہ مناسب وقت ہے کہ چینی سرمایہ کار پاکستان میں ٹیکنالوجی کی منتقلی کر کے دلچسپی کے شعبوں میں جوائنٹ وینچرز پر توجہ دیں، پاکستان میں بہت سے نئے تعمیراتی منصوبوں پر کام جاری ہے جن میں ہیوی ڈیوٹی سکیلیٹرز، ایلیویٹرز اور لفٹوں کی طلب موجود ہے۔