لاہور (جیوڈیسک) وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف نے گذشتہ روز بیجنگ میں چین کے وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی۔ تقریباً ایک گھنٹے پر محیط اس ملاقات میں خطے کی صورتحال کے علاوہ پاکستان میں چینی تعاون سے زیر تکمیل ترقیاتی منصوبوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ نے ملاقات کے دوران کہا کہ میں چین کی حکومت اور عوام کیلئے وزیراعظم محمد نوازشریف کی طرف سے خیر سگالی کا پیغام لیکر آیا ہوں۔ انہوں نے کہا ہم پاکستان کیلئے چین کے اقتصادی پیکیج پر عملدرآمد میں چینی وزیر خارجہ کے کردار پر ان کے شکر گزار ہیں۔ محمد شہباز شریف نے کہا کہ صرف ایک برس کی مختصر مدت میں مذکورہ اکنامک کوریڈور پر ہونیوالی خاطر خواہ پیشرفت دونوں ملکوں کی قیادت کی بصیرت اور اس منصوبے میں غیر معمولی دلچسپی کی آئینہ دار ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف حتمی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ ہم اس حقیقت سے آگاہ ہیں کہ ہمارے لئے دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر کسی قسم کی ترقی ممکن نہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ حکومت پاکستان گوادر منصوبے کو تیزی سے عملی شکل دے رہی ہے اور اس سلسلے میں قیمتوں کی ادائیگی کے بعد اراضی کے حصول کا کام مکمل بھی کیا جا چکا ہے۔
چینی وزیر خارجہ نے اس موقع پر کہا کہ چین کے دروازے پاکستان سے آنے والے مہمانوں کیلئے ہر وقت کھلے ہیں۔ چین کراچی لاہور موٹر وے سمیت اقتصادی پیکیج سے متعلق کسی بھی منصوبے میں رکاوٹ نہیں آنے دیگا اور اگر ہمیں اس مقصد کیلئے اپنے قواعد و ضوابط میں نرمی بھی کرنی پڑی تو اپنے دوست ملک پاکستان کی خاطر ہم اس کے لئے بھی تیار ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ چین اور پاکستان کا مشترکہ مسئلہ ہے اور دہشت گرد ہم دونوں کے دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین دہشت گردوں کے خلاف پاکستان کے آپریشن کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں زیادتی کے بعد 30 سالہ خاتون کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ زیادتی کے بعد خاتون کو قتل کرنے کے واقعہ میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف چین کے دورے کے بعد لاہور پہنچ گئے۔
وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ چین کے حکام سے توانائی، انفراسٹرکچر اور دیگر شعبوں میں تعاون پر مفید بات چیت ہوئی۔ چین کے تعاون سے مکمل ہونے والے توانائی کے منصوبوں سے لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ توانائی بحران کے خاتمے سے ملکی برآمدات بڑھیں گی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین کا منصوبہ پاک چین دوستی کی عملی مثال ہو گا۔