بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) چین کے ساتھ سرحد پر ایک جھڑپ کے دوران بھارت کے تین فوجی مارے گئے ہیں۔ چینی بھارتی سرحد پر گزشتہ کئی ہفتوں سے حالات بہت کشیدہ ہیں اور دونوں نے وہاں اپنے ہزاروں اضافی فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔
حالیہ عشروں کے دوران ایسا کم ہی دیکھا گیا ہے کہ بھارت اور چین کے مابین اس طرح کی کوئی پرتشدد جھڑپ ہوئی ہو اور اس میں کوئی فوجی اہلکار بھی مارا گیا ہو۔ بھارتی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا، ”گزشتہ شب ایک پرتشدد جھڑپ کے نتیجے میں یہ ہلاکتیں ہوئیں۔ بھارت کا ایک افسر اور دو فوجی مارے گئے۔‘‘
دوسری جانب چین نے بھارت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فورسز نے ‘سرحد عبور‘ کرتے ہوئے چینی فوجیوں پر حملہ کیا تھا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لی ژان نے کہا، ”بھارتی فوجیوں نے پیر کے روز دو مرتبہ سرحد عبور کی۔ چینی اہلکاروں پر حملے اور اشتعال انگیزی کے نتیجے میں ایک شدید قسم کی جھڑپ ہوئی۔‘‘
بھارت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس جھڑپ میں چینی فوجی بھی مارے گئے لیکن بیجنگ حکومت کی طرف سے ابھی تک اس کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔
مئی کے اوائل میں بھارت نے چینی دستوں پر الزام عائد کرتے ہوتے کہا تھا، ”بعض بھارتی فوجی چینی علاقوں میں گھس گئے تھے اور اب وہاں بھارتی فوجیوں کو گشت کرنے نہیں دیا جا رہا۔‘‘ اس کے بعد دونوں ملکوں کے فوجيوں کے درمیان ہونے والی ہاتھا پائی میں دونوں ہی کے کچھ فوجی زخمی بھی ہو گئے تھے۔ کشیدہ حالات کے پیش نظر بھارتی فوج کے ایک مقامی کمانڈر نے اپنے چینی ہم منضب سے ملاقات کی پیش کش کی تھی، جو چھ جون کو ہوئی تھی۔ اس ملاقات کے بعد سے کشیدگی میں کمی کی باتیں کی جا رہی تھیں۔ لیکن گزشتہ شب کی پرتشدد جھڑپ سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارتی چینی سرحد پر حالات کشیدہ ہیں اور ممکنہ طور پر مزید بگڑ بھی سکتے ہیں۔
اس جھڑپ کے حوالے سے مزید اطلاعات ابھی موصول ہو رہی ہیں۔