کراچیی (جیوڈیسک) پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کیلیے پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بڑھ رہی ہے دوسری جانب امریکا، برطانیہ، سعودی عرب، جاپان، متحدہ عرب امارات اور جرمنی سمیت دیگر اہم ملکوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کم کردی ہے۔
پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاری آتے دیکھ کر دیگر بڑے ملکوں نے پاکستان سے منہ موڑ لیا ہے۔ یہ صورتحال سرمایہ کاری کے لحاظ سے پاکستان کا چین پر بڑھتے ہوئے انحصار کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ امریکا کی جانب سے پاکستان میں کی جانیوالی سرمایہ کاری میں نمایاں کمی دیکھی جارہی ہے۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں ایک ارب 8کروڑ 36 لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں کی جانیوالی 98کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری سے 10 فیصد زائد رہی۔
پاکستان میں رواں مالی سال کے دوران کی جانیوالی ایک ارب 8 کروڑ 36 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری میں سے نصف سے زائد (52 فیصد) براہ راست سرمایہ کاری چین ک ی جانب سے کی گئی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں چین کی جانب سے 23 کروڑ 39لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی تھی جبکہ رواں مالی سال کے گیارہ ماہ کے دوران چین کی جانب سے پاکستان میں 57 کروڑ 12 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی ہے۔
پاکستان آئندہ مالی سال چین کی جانب سے مزید براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی توقع کررہا ہے کیوں کہ دونوں ممالک کے درمیان 46 ارب ڈالر کے معاہدے طے پائے ہیں۔ رواں مالی سال کے دوران امریکا کی جانب سے پاکستان میں کی جانیوالی سرمایہ کاری میں سے 71کروڑ 90 لاکھ ڈالر نکال لیے گئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں امریکا نے پاکستان میں 19کروڑ 71لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی تھی۔ سعودی عرب کی جانب سے سرمایہ کاری میں کمی کا سلسلہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی برقرار ہے۔
سعودی عرب نے گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان سے 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر نکالے تھے اس سال بھی سعودی عرب کی جانب سے کی جانے والی براہ راست سرمایہ کاری منفی 9 کروڑ 16 لاکھ ڈالر رہی۔ متحدہ عرب امارات کی جانب سے 15کروڑ 10لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی گئی تاہم یہ مالیت گزشتہ مالی سال کے دوران کی جانیوالی 20کروڑ 72لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری سے 5 کروڑ 62 لاکھ ڈالر رہی۔ برطانیہ نے گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان میں 15کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی تھی جو رواں مالی سال کید وران 6کروڑ 57لاکھ ڈالر تک محدود رہی۔ جاپان نے گزشتہ مالی سال کید وران 6 کروڑ 88 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کی تھی جو رواں مالی سال کے دوران 2کروڑ ڈالر تک محدود رہی۔
ترکی کی سرمایہ کاری بھی 4 کروڑ 41 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر ایک کروڑ 21لاکھ ڈالر تک محدود رہی۔جرمنی نے گزشتہ مالی سال کے گیارہ ماہ میں ایک کروڑ 83 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری نکالی تھی رواں مالی سال میں جرمنی نے پاکستان میں اپنی براہ راست سرمایہ کاری 3کروڑ 24لاکھ ڈالر کم کردی۔ مصر نے گزشتہ مالی سال 4کروڑ 34لاکھ ڈالر اور رواں مالی سال کے دوران 4کروڑ 17لاکھ ڈالر نکال لیے۔ ہانگ کانگ، آسٹریا، اور اٹلی کی سرمایہ کاری قدرے مستحکم رہی۔ آسٹریا نے 4کروڑ 10لاکھ ڈالر، ہانگ کانگ نے 13کروڑ ڈالر، اٹلی نے 9کروڑ 27لاکھ ڈالر، سوٹزرلینڈ نے 7کروڑ 45لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔