بیجنگ / اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان سمیت دنیا کے 5 براعظموں کے 50 ممالک نے چین کی قیادت میں ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک (AIIB) کے قیام کے لیے قانونی فریم ورک پردستخط کردیے ہیں۔
بیجنگ کے گریٹ ہال میں ہونے والی تقریب میں سب سے پہلے آسٹریلیا کے وزیرخزانہ نے دستاویزپر دستخط کیے۔ مبصرین کاخیال ہے کہ اس مالیاتی ادارے کے قیام کے ذریعے چین اپناعالمی معاشی اورسفارتی کرداربڑھانا چاہتا ہے۔ امکان ہے کہ 7مزید ممالک بھی سال کے آخرتک اس بینک کے قیام کے عمل میں شامل ہوجائیں گے۔ 100ارب ڈالرکے اثاثوں کے حامل بینک میں ابتدائی طورپر 20فیصد سرمایہ شامل کیاجائے گا۔ مجموعی مالیت کا 30فیصد ادا کرکے چین سب سے بڑاشیئر ہولڈر ہوگا۔
8.4 فیصد حصے کے ساتھ بھارت دوسرے جبکہ 6.5فیصد شیئرکے ساتھ روس تیسرے نمبرپر ہوگا۔ منصوبے کے تحت AIIB ایشیامیں دیرپا ترقی اورکاروبار کے مواقع فراہم کرے گا۔ بینک کے غیرایشیائی ارکان میں جرمنی، فرانس، برازیل اورآسٹریلیا شامل ہیں۔
توقع ہے کہ سال کے آخرتک اے آئی آئی بی فعال ہوجائے گا۔ جاپان اورامریکا اے آئی آئی بی کے مخالف ہیں اوردونوں اس میں شامل نہیں۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس طرح پاکستان بینک میں فنڈنگ کرنے والے ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
اسحاق ڈارنے اپنے خطاب میں کہاکہ ایشیائی انفرااسٹرکچر انویسمنٹ بینک کے قیام سے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سمیت خطے میں مواصلات، توانائی، ڈیموں اورسڑکوں کے منصوبوں کے لیے مالی وسائل کی دستیابی آسان ہوجائے گی جوپورے خطے کے لیے نیک شگون ہے۔ انھوں نے تقریب کے دوران چینی صدرشی جن پنگ سے ملاقات بھی کی جس میں چینی صدرنے وزیراعظم نوازشریف اور صدر مملکت ممنون حسین کے لیے نیک خواہشات کااظہار کیا۔