اسلام آباد(جیوڈیسک)چینی وزیراعظم لی کی چیانگ پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے۔ صدر وزیر اعظم اور فوج کے تینوں سربراہوں نے پرتپاک استقبال کیا۔ اکیس توپوں کی سلامی دی گئی۔ چینی وزیراعظم کو نشان پاکستان سے بھی نوازا گیا۔
چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ کا صدر آصف زرداری اور نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے استقبال کیا۔ اس موقع پر تینوں فوج کے سربراہان موجود تھے ۔معزز مہمانوں کو اکیس توپوں کی سلامی پیش کی گئی ۔فوج کے چاق چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
ایوان صدر میں چینی وزیراعظم کو نشان پاکستان دینے کی تقریب ہوئی جس میں صدر آصف زرداری ،نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو ،مسلم لیگ ن کے سربراہ میاں نواز شریف ،مسلم لیگ ق کے سربراہ چودھری شجاعت،پیپلز پارٹی کے سرپرست اعلی بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمن سمیت دیگر سیاسی قائدین موجود تھے ۔نشان پاکستان کی تقریب میں بھی تینوں فوج کے سربراہان بھی موجود تھے۔
ایوان صدرمیں ظہرانیکی تقریب میں تمام سیاسی جماعتوں کیقائدین نیشرکت کی۔تقریب سیخطاب کرتے ہوئے صدرآصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان نیہمیشہ چین سیتعلقات کواہمیت دی۔دونوں ممالک کیدرمیان معاشی تعاون کیوسیع مواقع موجود ہیں ۔ اس موقع پر چینی وزیراعظم کاکہناتھاکہ دو نوں ملکوں کی دوستی نسل درنسل مضبوط ہوئی۔
نگران وزیراعظم میرہزار خان کھوسو بھی چینی وزیراعظم کے اعزار میں عشائیہ دیں گے ۔لی کی چیانگ سینیٹ کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے ۔چینی وزیراعظم کی اسلام آباد آمد کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔6جے ایف تھنڈر طیاروں نے چینی وزیراعظم کے طیارے کو پاکستانی حدود میں داخل ہونے کے بعد اپنے حصار میں لے لیا۔
ریڈ زون میں فوج اور رینجرز کے اہلکار تعینات جبکہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر پولیس کے ساتھ رینجرز کی اضافی نفری تعینات کی گئی۔سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں دن دس بجے سے ایک بجے تک موبائل سروس بھی بند تھی۔