نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی حکومت نے چینی بحریہ کا مقابلہ کرنے کے لئے جدید ترین جنگی جہاز بنانے کی خاطر 8ارب ڈالر کا منصوبہ کلیئر کر دیا ہے۔ دفاعی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ چند ماہ قبل نئی آبدوزوں کی خریداری کے آرڈرز کے بعد کیا گیا ہے۔
بھارت کے فوجی منصوبہ سازوں کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان اور چین سے دو محاذوں پر لڑنے کا اہل نہیں۔ بھارتی وزیراعظم مودی نے بحریہ اور فوجی قوت کو مضبوط بناے کا عندیہ ظاہر کیا تھا۔
واضح رہے کہ حالیہ مہینوں میں چینی آبدوزیں سری لنکا میں ٹھہری تھیں۔ دفاعی ذرائع کے مطابق مودی نے سٹیلتھ ٹیکنالوجی کے 7 فریگیٹس بنانے کی منظوری کے لئے کابینہ کمیٹی کا اجلاس بلایا تھا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے مزید 8 ارب ڈالر کی لاگت سے 6 نیوکلیئر آبدوزیں بنانے کی منظوری دی تھی۔
بھارت فریگیٹس بنانے کے پروگرام کو پراجیکٹ A-17 کا نام دیا گیا ہے جسے ممبئی اور کولکتہ کے شپ یارڈز میں بنایا جا ئیگا۔ اس منصوبہ کی منظوری کے لئے 2012ء سے کابینہ کی منظوری کا انتظار ہے۔ اور اب مودی اسے قومی اہمیت کا معاملہ قرار دے کر تیزی سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کابینہ سے کلیرنس ملنے کے باوجود اگر تیزی سے بھی عملدرآمد کیا جائے جہازوں کی تعمیر کے لئے ایک دہائی درکار ہو گی۔