تحریر : محمد شاہد محمود چین کے صدر پاکستان کے دورے پر آئے اور دو دن قیام کے بعد واپس روانہ ہوئے۔اس دورے کو انتہائی اہمیت کا حامل دورہ قرار دیا گیا۔چینی صدر نے پاکستان کی پارلیمنٹ سے بھی خطاب کیااور سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میںچین کے صدر شی جن پنگ نے کہاکہ پاکستان کے پاس ایشین ٹائیگر بننے کا سنہری موقع ہے جس کے لئے ہر ممکن تعاون کرینگے،چین پاکستان کی مدد کو اپنی مدد سمجھتاہے، چین کے عوام ہمیشہ پاکستانی عوام کے ساتھ مل کر کھڑے ہوں گے، دونوں ممالک کی دوستی حقیقی معنوں میں سدابہار ہے۔ پاکستان اور چین کے سٹرٹیجک مفادات مشترکہ ہیں، دونوں کو ان مفادات کے تحفظ کیلئے ملکر کام کرنا ہو گا۔
پاکستان اور چین کی دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے۔ چینی صدر نے کہا چین پاکستان کی علاقائی سلاتی، آزادی اور خودمختاری کی حمایت کا اعلان کرتا ہے۔ چین یہ بھی فراموش نہیں کرے گا کہ پاکستان وہ پہلا اسلامی ملک تھا جس نے چین کو آزادی حاصل کرنے کے لئے تسلیم کیا۔ پاکستان نے چین کا سفارتی اور فضائی مقاطعہ ختم کرنے میں بھی اپنا کردار ادا کیا۔ پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے۔ پاکستان اور چین دونوں سٹریٹجک پارٹنر ہیں۔ دونوں ملکوں کو اپنے سٹریٹجک مفادات کا مل کر تحفظ کرنا ہو گا۔ پاکستان اور چین ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔
چین نے پاکستان کو 46ارب ڈالر کاتاریخی اقتصادی پیکیج دے کرجو احسان کیا ہے اسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔چین کے صدر ،وزیراعظم اورچینی قیادت کی جانب سے 46ارب ڈالر کا تاریخ ساز پیکیج پاکستان کی کسی ایک اکائی کیلئے نہیں بلکہ 18کروڑ پاکستانیوں کیلئے عظیم تحفہ ہے اور اس سے قومی یکجہتی،باہمی محبت،اخوت اوریگانگت بڑھے گی۔20اپریل کا دن پاکستان کیلئے تاریخی اہمیت کا حامل ہے جو قوموں کی زندگیوں کا دھارا بدل سکتا ہے اور ایسے دن قوموں کی زندگیوں میں بہت کم آتے ہیں۔ 20اپریل کا تاریخ ساز دن پاکستانی قوم کی ترقی وخوشحالی کے نئے سفر کا آغاز ہے۔
Nawaz Sharif
17برس قبل وزیراعظم نوازشریف نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنا کراس کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنادیاتھااور اب پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر استوار کرکے نا قابل تسخیر بنانے کا اعزاز بھی وزیراعظم محمد نوازشریف کو حاصل ہورہاہے ـ چینی سرمایہ کاری سے ملکی معیشت کی تقدیر بدلے گی۔پاکستان اپنا کھویا ہوا مقام ضرور حاصل کرے گا۔اس مقصد کیلئے ہمیں امانت ،دیانت اور محنت کے سنہری اصولوں کو اپنا کر آگے بڑھنا ہوگا۔اگر پوری قوم عزم کرلے توکوئی پہاڑ،سمندر اوردریا منزل کے حصول میں رکاوٹ نہیں بن سکتا۔چین کے تعاون سے ترقی وخوشحالی کے شاندار سفر کا عظیم آغاز ہوا ہے اورانشاء اﷲ اختتام بھی عظیم ہوگا ـمنصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے جنگی بنیادوں پر کام کیاجانا چاہئےـاربوں ڈالر کی چینی سرمایہ کاری کو چین کے بینکوں نے فنانس کیا ہے
منصوبوں کی مکمل مانیٹرنگ ہوگی اور تیز رفتاری سے عملدرآمد ہوگاـوزیراعلیٰ پنجاب میاںمحمد شہبازشریف کا کہنا ہے کہ 20اپریل کا دن بلاشبہ پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے اور 46ار ب ڈالر کا اقتصادی پیکیج ہماری شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے جس پر سیاسی رفقاء اور پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے ـچینی قیادت نے بھی برملا اعتراف کیاہے کہ موجودہ حکومت نے معاہدوں کو حتمی شکل دینے میں دن رات محنت کی ہے اور اس کا کریڈٹ وزیراعظم محمدنوازشریف کی قیادت اور تمام سیاسی و انتظامی ٹیم کو جاتاہے جن کی انتھک محنت کا رنگ لائی ہے ـ چین نے اتنا بڑا اقتصادی پیکیج دنیا کے کسی بھی ملک کو نہیں دیاـچین کے پاس نہ تیل ہے نہ گیس بلکہ یہ ان کی محنت کی کمائی ہے جو انہوںنے اپنے دوست ملک پاکستان کو اپنے پائوں پر کھڑا کرنے اور معاشی طو رپر مضبوط بنانے کے لئے دی ہےـچین نے آج تک کسی بھی ملک میں اتنی بڑی سرمایہ کاری کا اعلان نہیں کیا او ریہ اعزاز وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں پوری قوم کو حاصل ہواہے کہ چین نے ایک مشکل وقت میں ہمارا ہاتھ تھاما ہے اور اب یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھائیں اور ملک کو معاشی طو رپر مضبوط بنانے کے لئے دن رات ایک کر دیں ـ
ہم ان معاہدوں پر عملدرآمد کے لئے شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے کیونکہ ایسے تاریخ ساز مواقع بار بار نہیں آتے او رپوری حکومتی مشینری کو ان معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے محنت، دیانت او رعزم کے ساتھ کام کرے گیـ پاک چین اکنامک کوریڈور کے تحت پورے پاکستان میں 10400میگا واٹ بجلی کے منصوبے لگائے جا رہے ہیں جن میں سے پنجاب میں کوئلے کی بنیاد پر ساہیوال میں 1320میگا واٹ ، قائد اعظم سولر پارک بہاولپو ر میں 1000سولر پاور کے منصوبے جبکہ مقامی کوئلے سے سالٹ رینج میں 300میگا واٹ کے منصوبے لگائے جائیں گے جن پر 4.2ارب ڈالر صرف ہوں گے اور مجموعی طو رپر 2620میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی جبکہ چین نے صرف توانائی سیکٹر میں 20ارب ڈالر کے معاہدے کئے ہیں ـ چین کے تعاون سے توانائی کے منصوبوں کو مکمل کرنے کے لئے دن رات ایک کر دیں گے کیونکہ توانائی ہوگی تو ہماری صنعتوں کا پہیہ رواں دواں ہوگا ،کھیت ہرے بھرے ہوںگے ، زراعت ترقی کرے گیـ پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی،روز گا ر کے لا کھوں مواقع پیدا ہوں گےـ امپورٹ و ایکسپورٹ میں اضافہ ہوگا، غربت میں کمی آئے گی اور ہم اپنے ہمسایہ ملک سے معاشی میدان میں مقابلے کے قابل ہوںگےـ
Energy Project
توانائی ،توانائی اور صرف توانائی ہی ہماری پہلی ترجیح ہے اور ملک کو اندھیروں سے نکالنے کے لئے ہر ضروری اقدام کر رہے ہیںـملک و قوم کی تقدیر بدلنے کا نادر موقع ہے اور امتحان بھی ،جسے کسی صورت ضائع نہیں ہونے دیں گےـسعودی عرب بھی پاکستان کا ایک انتہائی مخلص دوست ہے او رانہوںنے بھی مشکل میں پاکستان کا بھر پو رساتھ دیا ہے اسی متحدہ عرب امارت کے شیخ زید نے بھی پاکستان کے لئے بہت کچھ کیاہے ـ لاہور میٹرواورنج لائن ٹرین کا منصوبہ بھی چینی قیادت کا ایک عظیم تحفہ ہےـ 1.47ارب ڈالر کی لاگت سے یہ منصوبہ 27ماہ میں مکمل ہوگا اور اس کا روٹ 27کلو میٹر طویل ہے جس کا 25کلو میٹر معلق ہوگا ـ چین نے زبردست ترقی کی ہے او روہ دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن چکاہے اس کے زر مبادلہ کے ذخائر 4ٹریلین ڈالر ہیں ـچین کی ترقی ہمارے لئے رول ماڈل ہے اور ہمیں اس سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہےـ اکنامک کوریڈور کے روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اوراس بڑے معاشی منصوبے سے پورا ملک مستفید ہوگا ـ سولر پاور کے منصوبے جلد لگائے جا سکتے ہیں ،900میگا واٹ کے سولر منصوبوں میں سے 300میگا واٹ کے منصوبے اسی سال مکمل ہو جائیں گے ،پن بجلی کے منصوبے زیادہ وقت لیتے ہیں اس لئے یہ منصوبے بھی 2019-20تک مکمل ہو ں گے ـ اگر ہم توانائی کے 90فیصد منصوبے2017-18تک بھی مکمل کر لیں تو یہ توانائی کے شعبے میں بڑا انقلاب ہوگا ـ
وطن عزیز کو اندھیروںاور مسائل کے چنگل سے نکالنے کے لئے افواج پاکستان ، پولیس، تمام اداروں اورمعاشرے کے تمام طبقات کو آگے بڑھ کر اپنا کردا رادا کرناہے ـ پاکستان کے بڑے سرمایہ کاروں کو بھی اب پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے میدان عمل میں آنا چاہیےـ چینی سرمایہ کاروں کو فنانسنگ چینی بینک کر رہے ہیں اور اس امر کی ہدایت چینی صدر ،وزیراعظم نے اپنے بینکوں او رمالیاتی اداروں کو دی ہیںـ پنجاب کے لئے 4.5ارب ڈالر کے منصوبے رکھے گئے ہیں جبکہ سندھ کیلئے 9ارب ڈالر کے منصوبے رکھے گئے ہیں لیکن ہمیں خوشی ہے کیونکہ اس سے قومی وحدت او ربھائی چارہ بڑھے گاـوزیراعظم محمد نوازشریف کاپاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کا خواب اب عملی تعبیر پائے گاـ چین پاکستان کا سٹریٹجک پارٹنر ہے ـ
سیاسی و عسکری قیادت نے چینی حکام کو یقین دلایاہے کہ جس طرح چین نے ہمارے قومی مفاد میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیاہے اسی طرح یہاں کام کرنے والے چینی باشندوں کی حفاظت کے لئے بھرپور انتظام کیاجائے گا او رانہیں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی اور اس ضمن وزیراعظم محمد نوازشریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے چین کے صدر کو چینی باشندوں کو ہر ممکن سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہےـ اﷲ تعالیٰ نے چین کو وسیلہ بنایاہے جس نے ہماری مدد کے لئے ہاتھ تھاما ہے ،اﷲ تعالیٰ کا بے پایاں فضل و کرم ہے کہ چین ہماری مدد کو آیاہے ـ ہندوستان کو اس پر واویلا نہیں کرناچاہیے اور صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے ، چین او رامریکہ کے صدور کے دورہ بھارت کے موقع پر ہم نے کوئی واویلا نہیں کیا تھا اسی طرح بھارت کو بھی شور مچانے کی بجائے معاشی میدان میں مقابلے کے لئے تیار ہونا چاہیےـ جہد مسلسل سے محنت کر کے آگے بڑھیں گے او رپاکستان کے دن بدل جائیں گے ـا ندھیرے ختم ہوںگے ـ